امریکہ کے جنرل مارک ملی کی دوحہ میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات

شیعیت نیوز: امریکہ کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے قطر میں طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی اور افغانستان میں کشیدگی کو کم کرکے امن عمل کو تیز کرنے پر زور دیا۔
خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جنرل مارک ملی نے ملاقات طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات میں 5 جنوری تک وقفے کے دوران کی۔ افغان طالبان اور حکومت 5 جنوری سے ایجنڈے پر مذاکرات جاری رکھیں گے۔
پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی اور طالبان کے درمیان ملاقات 2 گھنٹے جاری رہی۔
یہ بھی پڑھیں : ایران پر پابندیوں سے امریکی کمپنیوں کو نقصان ہوا، جواد ظریف
امریکی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنرل مارک ملے نے اس سے قبل جون میں طالبان کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی لیکن اس اجلاس کے حوالے سے خبر جاری نہیں کی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہلی مرتبہ ہے کہ امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف طالبان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں جبکہ سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور امریکی فوج کےدیگر اعلیٰ عہدیدار طالبان سے افغانستان میں اس سے پہلے بھی ملاقات کر چکے ہیں۔
امریکی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے فوری طور پر کشیدگی کم کرنے اور سیاسی حل کے لیے مذاکرات کو تیز کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا جو خطے کے استحکام اور امریکہ کے قومی مفادات کے تحفظ کا باعث ہیں۔ امریکی جنرل اس دورے کے موقع پر کابل بھی گئے اور افغان صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات کی۔
خیال رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے معاہدے کے بعد اعلان کیا تھا کہ جنوری کے وسط تک افغانستان سے امریکہ کے 4 ہزار 500 میں سے 2 ہزار 500 فوجیوں کو واپس بلا لیا جائے گا جبکہ مکمل انخلا طویل جنگ کے بعد امریکی مفادات کو نقصان پہنچنے اور مخالفت کے پیش نظر مؤخر کردیا گیا۔
افغانستان میں حالیہ دنوں کشیدگی میں اضافے سے اس جنگ کے خاتمے کی امیدیں معدوم ہوتی نظر آرہی تھی جو افغانستان میں 2001 میں شروع ہوئی تھی۔
امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے رواں ماہ کہا تھا کہ افغانستان میں کشیدگی ناقابل برداشت حد تک بڑھ گئی ہے اور متحارب گروپس سے کہا گیا ہے کہ ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔