اہم ترین خبریںعراق

عراق: امریکی فوجی قافلے پر بم حملہ، فوجی گاڑیاں جل کر راکھ

شیعیت نیوز: غیر قانونی طور پر عراق میں داخل ہونے والا ایک امریکی فوجی قافلہ سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گیا جس کے باعث متعدد امریکی فوجی گاڑیاں ، لاجسٹک سامان کے ساتھ جل کر راکھ ہو گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایک امریکی فوجی کارواں کویت سے عراق میں داخل ہونے کے بعد صوبہ المثنی کے ’’السماوہ‘‘ نامی علاقے میں محو سفر تھا کہ سڑک کنارے نصب متعدد بموں سے ٹکرا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کے غیرتمند شیعہ سنی مسلمانوں کے سر کٹ تو سکتے ہیں مگر اسرائیل کے آگے جھک نہیں سکتے

یہ بم دھماکہ ایک امریکی فوجی کاروان کے رَستے میں ہوا ہے جس سے کئی ایک امریکی فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں ہائی وے سے اٹھتے والے کالے دھوئیں کے بادل بآسانی دیکھے جا سکتے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق امریکی فوج کے 2 ٹرک سڑک کنارے نصب بموں کا نشانہ بن کر مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ ’’قاصم الجبارین‘‘ نامی مزاحمتی گروہ نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق امریکی فوجی قافلے کو پہنچنے والا نقصان جانی نہیں بلکہ صرف مالی ہے جبکہ العربیہ نیوز چینل کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی قافلے کو 3 بموں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسامہ بن لادن کے قتل میں اسرائیلی انٹیلی جنس معلومات بھی شامل تھیں، جان برینن

واضح رہے کہ یہ دھماکے ایک ایسے وقت میں دوبارہ رونما ہوئے ہیں جب عراق میں نیٹو مشن کی کمانڈر میجر جنرل جینی کارگنان نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ شاید یہ فوجی اتحاد’’اصلاحاتی، دفاعی و سکیورٹی پروگرام کو چالو کرنے کیلئےمزید 5 سال تک عراق میں باقی رہے گا ۔

جبکہ عراقی مزاحمتی فورس ’’اصحاب الکہف‘‘ نے بھی یہ اعلان کر رکھا ہے کہ اگر بغداد، مزاحمتی فورسز کی جانب سے دی گئی مہلت کے اندر اندر امریکی اتحادی فورسز کو نکال باہر کرنے میں ناکام رہا تو ’’الظفرہ‘‘ سے لے کر عین الاسد و الحریر تک، تمام کے تمام امریکی فوجی اڈے مزاحمتی فورسز کے براہ راست نشانے پر ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button