دنیا

فرانس کو امانوئل میکرون جیسی مصیبت سے نجات ملے، ترک صدر

شیعت نیوز: ترکی کے صدر نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جتنی جلدی ہو سکے فرانس کو میکرون کی شکل میں موجود مصیبت سے نجات ملے۔

الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رجب طیب اردوغان نے استنبول میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امانوئل میکرون کے دور حکومت میں اس وقت فرانس بہت ہی خطرناک دور سے گزر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل نے صدر ٹرمپ کو جنرل سلیمانی کے قتل کے لیے ورغلایا، جان برینن

انہوں نے کہا کہ میکرون، فرانس کے لئے ایک شدید بحران ہیں۔ اردوغان کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ میکرون کے شکل کے بحران سے فرانس کو جلد ہی نجات ملے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کا یہ رد عمل فرانس کے اس منصوبے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ترکی اور جمہوریہ آذربائیجان دونوں سے قرہ باغ کو باضابطہ قبول کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنرل سلیمانی اور ابومہدی کی شہادت سے متعلق امریکی دہشت گردی سے متعلق کیس اوپن

دوسری جانب پیرس کے عوام کی بڑی تعداد نے صدر میکرون کی پالیسیوں کے خلاف ایک مظاہرے میں شرکت کی۔

پیرس کی مرکزی شاہراہ پر ہونے والے اس مظاہرے کے شرکاء کی بڑی تعداد نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا۔ مظاہرین پولیس کے پُرتشدد اقدامات اور صدر میکرون کی سیکیورٹی پالیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں مشتعل مظاہرین نے متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

شہریوں کے ساتھ پولیس کے غیر انسانی روئيے اور نسلی و نفرت انگیز اقدامات کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد میکرون حکومت نے سوشل میڈیا پر اس طرح کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کئے جانے کو جرم قرار دیدیا ہے جس سے عوام میں خاصی ناراضگی بھڑک اٹھی ہے۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ صدر میکرون اور ان کی حکومت دوسروں کو تو آزادی اظہار کا سبق پڑھاتے ہیں لیکن اپنے ملک میں اس پر قدغنیں لگا رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button