اہم ترین خبریںمشرق وسطی

اسرائیلی اماراتی تعلقات، دبئی منشیات کے اسرائیلی اسمگلروں کا ٹھکانہ بن گیا

شیعت نیوز: صیہونی حکومت کے ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی ہے کہ جب سے متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے تعلقات قائم کیے ہیں، تب سے دبئی اسرائیلی اسمگلروں کا ٹھکانہ بن گیا ہے۔

اسرائیلی ٹی وی چینل نے اتوار کے روز ایک اعلی سیکورٹی افسر کے حوالے سے بتایا کہ مقبوضہ فلسطین میں منشیات کے بہت سے اسمگلروں اور جرائم پیشہ تنظیموں کے سرغنوں نے اپنی سرگرمیاں دبئی منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

اسرائیل کے چینل بارہ نے اپنی اس رپورٹ میں کہا ہے کہ جب تمام اسرائیلیوں کے لیے امارات سے تعاون کا راستہ کھل گيا ہے تو اسرائیلی مجرموں نے بھی دبئی میں ایک بڑی منڈی تلاش کر لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو تسلیم کروانے کیلئے عرب ممالک کی جانب سے پاکستانی ذرخرید صحافیوں میں لابنگ کا انکشاف

رپورٹ میں اسرائیل کے ایک اعلی پولیس افسر کے حوالے سے بتایا گيا ہے کہ یہ مجرم اپنے آپ کو اسرائیلی تاجر بتاتے ہیں اور یہ حقیقت چھپاتے ہیں کہ وہ خطرناک مجرم ہیں، یعنی بظاہر وہ زمین و جائیداد خریدنے اور ہوٹل اور فوڈ انڈسٹری میں شرکت کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن در حقیقت وہ منشیات کی اسمگلنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ کررہے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی ٹی وی نے بتایا ہے کہ وزارت خارجہ کے بعض عہدیداروں کے ساتھ اسرائیل کا ایک چار سو رکنی اقتصادی وفددبئی کی جیٹیکس نمائش میں شرکت کے لیے امارات پہنچا ہے۔

الیکٹرانیکس اور ٹیکنالوجی کی جدید مصنوعات کی جیٹیکس نمائش ہر سال دبئی میں منعقد ہوتی ہے جس میں شرکت کے لیے یہ اسرائیلی وفد دبئی پہنچا ہے۔

اسرائیلی ٹی وی نے صیہونی وزارت خارجہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات قائم ہونے کے بعد سےدبئی کی نمائش میں اسرائیل کے سب سے بڑے اقتصادی وفد کی شرکت، دونوں حکومتوں کے درمیان اقتصادی تعاون کا ایک حصہ ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور امارات کے درمیان تعاون کی ایک اسمبلی بھی شروع کی جائے گی جس کا ہدف مشترکہ کاموں خاص طور پر ٹیکنالوجی کے میدان میں مشترکہ اقدامات کو فروغ دینا ہے۔

یاد رہے کہ امارات اور صیہونی حکومت کے اعلی عہدیداروں نے اگست میں وائٹ ہاؤس میں ایک معاہدے پر دستخط کر کے آپس میں باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button