مقبوضہ فلسطین

فلسطینی اتھارٹی صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات ختم کرے۔ حماس

شیعت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک ’’حماس‘‘ نے ایک بار پھر فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون روکا جائے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ اس وقت فلسطینی قوم کو کئی پہلوؤں اور محاذوں پر خطرات کا سامنا ہے۔ ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینیوں کو مل کرآگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات بحال کرکے قومی یکجہتی کی کوششوں میں رکاوٹ کھڑی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی وزیر خارجہ کا اسرائیل کے ساتھ مشروط تعلقات پر آمادگی کا اظہار

انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی نئے امریکی صدر سے کسی قسم کی توقعات وابستہ نہ کرے کیونکہ امریکی انتظامیہ چاہے موجودہ ہو یا آنے والی اسے فلسطینی قوم کے حقوق سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تین سال قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر ایک سنیگن جرم کیا تھا۔ یہی امریکی صدر ٹرمپ ہے جس نے قضیہ فلسطین کا وجود ختم کرنے کے لیے ’’سینچری ڈیل‘‘ کی سازش تیار کی۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سےخرابی صحت کےسبب ذمہ داریاں بیٹے کے سپرد کرنے کا جھوٹا اسرائیلی پروپگینڈا

چلے گا اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے حوالے سے مؤقف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مختلف نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے فلسطینی اتھارٹی نے ڈرامائی انداز میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی نے رواں سال مئی میں فلسطین میں‌ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے خلاف بہ طور احتجاج صیہونی ریاست کےساتھ سیکیورٹی تعاون سمیت تمام شعبوں میں تعلقات ختم کردیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button