ایران

ایران میں علیحدگی پسند گروپ حرکت النضال کا سرغنہ گرفتار

شیعت نیوز : ایران کی وزارت انٹیلی جینس نے سن دوہزار اٹھارہ کے دہشت گردانہ حملے میں ملوث گروہ حرکت النضال کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایران کے وزارت انیٹلی جینس کے جاری کردہ بیان کے مطابق دہشت گرد گروہ حرکت النضال کے ذیلی ٹولے اے ایس ایم ایل اے کے سرغنہ فرج اللہ چعب کو ایک پیچیدہ آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : پی ڈی ایم کے جلسوں میں مقررین نے جی بی صوبے کے قیام کی کھل کر مخالفت کی جو اس خطے کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

اے ایس ایل ایم اے (ASMLA)، این ایل ایم اے (NLMA) اور اے این آر (ANR) نامی تینوں ٹولے، حرکت النضال نامی دہشت گرد گروہ کا حصہ ہیں اور اس کے زیادہ تر ارکان اور سرغنہ ہالینڈ، ڈنمارک اور سوئزر لینڈ میں مقیم ہیں۔

ایران کی وزارت انٹیلی جینس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چند برس کے دوران مذکورہ دہشت گرد ٹولے کے سرغنہ نے کئی بار تہران اور خوزستان میں دہشت گردی کی کوشش کی ہے جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرج اللہ چعب ایک اور دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا تاہم ایران کے انٹیلی جینس کے جوانوں نے اسے گرفتار کر لیا۔

ایران کی انٹیلی جینس کا کہنا ہے کہ اے ایس ایم ایل اے (ASMLA) براہ راست سعودی اور اسرائیلی انٹیلی جینس کی کمانڈ میں کام کرتا ہے۔ بین الاقوامی گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے باجود اس گروہ کے دیگر سرکردہ عناصر یورپی ملکوں میں بیٹھ کر ایران کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔

ڈنمارک کی پولیس نے حال ہی میں بتایا تھا کہ اس نے اے ایس ایم ایل اے (ASMLA) کے تین ارکان کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کر دی ہے۔ یہ افراد سعودی عرب کے ایک خفیہ ادارے کے تعاون سے ایران میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی اور فنڈنگ میں ملوث تھے۔

ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے دہشت گرد گروہ حرکت النضال کی حمایت کے سبب سعودی سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب بھی کیا تھا۔

قبل ازیں امریکہ کی حکمران جماعت کے سیئنیئر رکن اسٹیو کنگ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سن دوہزار سترہ میں حرکت النضال گروپ کے ایک سرغنہ کریم عبدیان نے واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔

ایران کے انٹیلی جینس ادارے اب تک سعودی عرب، اسرائیل، امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کی سازشوں اور ان سے وابستہ گروہوں کے دہشت گردانہ اقدامات کو ناکام بناتے آئے ہیں اور اے ایس ایل ایم اے (ASLMA) کے سرغنہ کی گرفتاری ایران کے انٹیلی جینس تسلط کا واضح ثبوت ہے۔

واضح رہے کہ اس گروہ نے 2018 میں ایرانی جنوبی شہر اہواز میں ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے منعقدہ فوجی پریڈ پر دہشت گردی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 25 افراد شہید اور 68 زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button