عراق

عراق سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہونا ہے، قاسم الاعرجی

شیعت نیوز : عراق کی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

السومریہ ویب سائٹ کے مطابق عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے دارالحکومت بغداد میں امریکی اتحاد کے ڈپٹی کمانڈر اور ان کے ہمراہ وفد سے گفتگو میں ایک نظام الاوقات کے تحت عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا پر زور دیا ہے۔

اس سے قبل امریکہ کی سرکردگی میں قائم ہونے والے نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ حکومت عراق اور بین الاقوامی اتحاد کے سمجھوتے کے تحت عراق سے اتحاد کے فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارتی خوشنودی کی خاطر سعودی عرب کا پاکستانی قوم کے خلاف بڑا اقدام

عراق کے بعض اراکین پارلیمنٹ نے بھی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو امریکی دہشت گردوں کی جانب سے عراق کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے واشنگٹن میں اس مسئلے کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی آئندہ ہفتے امریکہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

واضح رہے کہ عراق کے پارلیمانی اراکین نے پانچ جنوری کو عراق سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کے بل کی منظوری دی ہے۔

دوسری جانب عراق و کویت کی سرحد جریشان کے قریب دہشت گرد امریکی فوجی کانوائے اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ابھی تک ان دھماکوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

عراق کے مزاحمتی گروہ اصحاب الکہف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

عراق میں گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکی سفارتخانے اور فوجی اڈوں پر حملے ہوتے رہے ہیں اور مارچ 2020 میں بھی امریکی دہشت گردی کے ایک اڈے التاجی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 3 امریکی دہشت گرد اور ایک برطانوی فوجی ہلاک اور 12 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد امریکی دہشت گردوں نے اگلے ہی روز عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی کے مراکز پر بم گرائے تھے جس میں 3 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button