دنیا

امریکہ میں چین کے سفارت کاروں کو موت کی دھمکیاں دی گئیں۔ ہوا چون اینگ

شیعت نیوز : چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے امریکہ کی جانب سے چین کے خلاف دشمنانہ اقدامات پر اسے متنبہ کیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چون اینگ نے آج کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے چین کے خلاف زہر اگلنے اور نفرت پھیلانے کی وجہ سے کئی بار واشنگٹن میں چین کے سفارت خانے پر حملہ ہوا اور چین کے سفارت کاروں کو موت کی دھمکیاں دی گئیں۔

ترجمان ہوا چون اینگ نے امریکہ کی جانب سے ہیوسٹن میں قونصلیٹ بند کیے جانے کے لئے 72 گھنٹے کی مہلت کو غیر قانونی، بلاجواز اور اشتعال انگیز اقدام قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : تل ابیب میں اسرائیلی عوام کا انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر احتجاج

ذرائع کے چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے اور امریکہ کی جانب سے ہیوسٹن میں قونصلیٹ بند کیے جانے کے اعلان کے بعد چین نے ووہان میں قائم امریکی قونصل خانہ بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیوسٹن میں امریکہ کی جانب سے چینی قونصل خانہ بند کے جانے کے بعد چین ووہان شہر میں امریکی قونصل خانہ بند کرنے پر غور کررہا ہے۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے اس معاملے کی معلومات رکھنے والے قریبی ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے تاہم چینی وزارت خارجہ اور بیجنگ میں امریکی سفارت خانے نے ایسی اطلاعات پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

اس سے کچھ دیر قبل بدھ کو امریکہ نے ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم چین کا قونصل خانہ جمعے سے بند کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

امریکی دفتر خارجہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ اقدام امریکی ’’حقوقِ دانش کے تحفظ‘‘ کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کے اقدام کو بلاجواز اور اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button