ایران

ایران اور چین کے اسٹریٹجک منصوبے امریکی مخالفت کی درستگی ظاہر کرتی ہے۔ غریب آبادی

شیعت نیوز : ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ ایران اور چین کے اسٹریٹجک دستاویز کے ساتھ امریکہ اور ان کے اتحادیوں کی مخالفت، زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی سے نمٹنے کیلیے اس عقلمند فیصلے کی درستگی کی علامت ہے۔

ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے اپنے انسٹاگرام پیج پرایک پیغام میں کہا کہ ایران کو امریکی حکومت کی انتہائی سخت، ظالمانہ اورغیر قانونی پابندیوں کا سامنا ہے اور ٹرمپ نے اپنے اہداف کے حصول کے لئے ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی نام نہاد پالیسی کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مضبوط انفراسٹرکچر اور نظام سے معزز قوم کی حمایت اور پابندیوں کے خلاف مزاحمت کے باوجود پابندیوں سے نمٹنے کیلیے بین الاقوامی میدان میں دستیاب مختلف مواقع کو زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : گستاخ دختر رسول اشرف جلالی ملعون کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، علامہ محمد حسین اکبر

انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکہ نے ظالمانہ پابندیوں اور اقتصادی دباؤ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس صورتحال کے پیش نظر ایران اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

غریب آبادی نے کہا کہ جو لوگ ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے خلاف ہیں وہ در حقیقت ایران کی ترقی اور پیشرفت کے خلاف ہیں۔

انھوں نے کہا کہ چين امریکہ کی یکطرفہ پالیسیوں کے خلاف ہے اور چین دنیا کا دوسرا بڑا اقتصادی ملک بھی ہے۔ متعدد بین الاقوامی امور میں چین اور ایران کے نظریہ میں یکسانیت پائی جاتی ہے اور چین حالیہ برسوں میں ایران کے خلاف اقدامات کی مخالفت کرتا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی قدرتی طور پر چین اور ایران کے درمیان معاہدے کی یقینی طور پر مخالفت کریں گے کیونکہ یہ معاہدہ چین اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے اور وہ چین اور ایران کے مفادات کے خلاف ہیں۔

کاظم غریب آبادی کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مخالفت سے پتہ چلتا ہے کہ چین کے ساتھ طویل المدت اسٹریٹجک شراکت داری میں داخل ہونا جو دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ایک صحیح اور دانشمندانہ فیصلہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button