ایران

ایٹمی معاہدے کے مسائل کے اصل مجرم امریکہ کے قانون شکنی کرنے والے ہیں۔ صدر ایران

شیعت نیوز : صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ موجودہ امریکی حکومت کسی بھی چیز کا معیار نہیں بن سکتی اور 2018 میں ایٹمی معاہدے سے ان کی علیحدگی کے بعد ایران کی ذہانت نے ثابت کردیا کہ اس معاہدے کے مسائل کے اصل مجرم امریکہ کے قانون شکنی کرنے والے ہیں۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے اجلاس میں ایٹمی معاہدے کی پانچویں سالگرہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سفارتی اقدام کا مقصد یہ تھا کہ دنیا کو یہ ثابت کرے کہ ایران ایک پرامن ملک ہے اور امریکیوں اور صیہونیوں نے کئی سالوں سے اس منصوبے جو ایران کا سیکیورٹی منصوبہ تھا، پر عمل پیرا ہے، بے بنیاد اور ناقابل اعتماد ہے۔

صدر روحانی نے کہا کہ آج امریکہ کے تمام دوست اور امریکی عوام کا ایک بہت بڑا حصہ اس بات پر متفق ہے کہ ان کا یہ اقدام امریکی عوام اور ان کے دوستوں کے مفاد میں نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ وسیع عوامی محبوبیت کی حامل اور لبنانی پارلیمان کا ایک حصہ ہے۔ احمد سویدان

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ثابت کیا ہے کہ ایران کے خلاف کئی سالوں سے جاری تمام پروپیگنڈہ ناقابل اعتبار اور بے بنیاد رہا ہے اور ایران کی ایٹمی سرگرمیاں ہمیشہ بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہتی ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ امریکی اقدامات کے مقابلے میں ایران ہرگز تنہا نہیں ہے اور نہ ہی الگ تھلگ پڑے گا اور ایران کی اقتصادی ترقی بھی ہرگز نہیں رکے گی۔

ایرانی صدر نے قریب مستقبل میں ایران مخالف اسلحہ کی پابندی کے خاتمے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے ہفتوں میں ہمارا ایک اور امتحان ہے اور یہ ایران پر اسلحہ کی پابندی کا خاتمہ ہے جو ہم اس مسئلے کو قریب سے نگرانی کرتے رہتے ہیں۔

صدر ایران نے مزید کہا کہ روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی پر مشتمل گروپ چار جمع ایک اور خارجہ پالیسی اور سیکورٹی کے امور میں یورپی یونین کے نمائندے کو بھی معلوم ہونا چاہئے کہ اس وقت مسئلہ ان کے یا علاقائی ملکوں کے ساتھ تعلقات کا نہیں ہے اور انہوں نے اگر بھرپور توجہ نہیں دی تو کثیر الجہت رجحان کے عمل کو کاری ضرب لگے گی اور نتیجے میں سب نقصان اٹھائیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button