دنیا

ایران مخالف اسلحہ پابندی کی تجدید جوہری معاہدے کو دفن کرنے کے مترادف ہے۔ روس

شیعت نیوز : روس نے خبردار کیا ہے کہ ایران مخالف اسلحہ پابندی کی تجدید کیلئے کی جانے والی کوششوں کے بہت زیادہ نقصانات سامنے آئیں گے۔

اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب ویسلے نبنزیا نے روسی خبررساں ادارے تاس کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران مخالف اسلحہ پابندی کی تجدید، جوہری معاہدے کے خاتمے کا باعث بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعہ ایران کے خلاف اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی قرارداد کی منظوری سے جوہری پروگرام پر مشترکہ جامع ایکشن پلان کا خاتمہ ہوگا۔

نبنزیا نے کہا کہ اس طرح کی قرار داد کو اپنانے کی کوشش یا حتی کہ اس کی منظوری جوہری معاہدے کا خاتمہ ہوگا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس قرارداد کا ایک بہت ہی خراب نقطہ نظر ہے اور حقیقت میں اس کا کوئی تناظر نہیں ہے، ہم نے اپنے امریکی شراکت داروں کو ابتدا ہی سے بتایا ، جب انہوں نے اعلان کیا کہ اس طرح کی قرارداد تیار کی جارہی ہے ، کہ ان کے پاس اس طرح کی قرارداد پاس ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : داعش کے خلاف الحشد الشعبی کی فتوحات سے ملک دشمن قوتیں چراغ پا ہیں، محمد البلداوی

جب اکتوبر میں ایران کے اسلحے کی پابندی کی تاریخ کے اختتام کے قریب پہنچے جو جوہری معاہدے کے پانچ سالہ وقفے کے ثمرات میں سے ایک ہے اور اگرچہ امریکہ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوچکا ہے لیکن یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر عمل درآمد اور اس کی قرارداد میں فعال اور موثر رہ سکتا ہے۔

تاہم ایران جوہری معاہدے کے باقی دستخط کرنے والے ، روس ، چین اور یورپی یونین کا اصرار ہے کہ امریکہ اس سے دستبردار ہوگیا ، لہٰذا اس کو یہ دعوی کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ اس میں یا قرار داد 2231 میں کیا بیان کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ صیہونی لابی اور امریکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں توسیع کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں جبکہ ایران، روس اور چین نے اس کی سخت مخالفت کی ہے اور ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے قرارداد 2231 کے حوالے سے ہر قسم کی نئی پابندی کو ایرانی قوم سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر اس کا سخت جواب دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button