عراق

شمالی عراق میں ترک جنگی طیاروں کی بمباری، عراق کا سخت رد عمل

شیعت نیوز : شمالی عراق میں ترک فوجی جنگی طیاروں نے ایک بار پھر کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے ) کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی ہے۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ شمالی عراق میں واقع زاب کے علاقے میں پی کے کے، کے ٹھکانوں پر ترک فوج کی بمباری میں پی کے کے، کے دو رکن مارے گئے ہیں۔

ترکی کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ شمالی علاقوں میں میں ترک فوج کے اس قسم کے حملے بدستور جاری رہیں گے۔

ترک فوج نے 27 مئی 2017 سے عراق میں پی کے کے کی سرکوبی کے لئے اپنی کاروائی کا آغاز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی حکام کا ممتاز تجزیہ کار ہشام الہاشمی کے قتل پر رد عمل

یہ ایسی حالت میں ہے کہ عراق کی حکومت نے اپنے ملک کے شمالی علاقے میں ترک فوج کی اس طرح کی فوجی کارروائی کو اپنے ملک کی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کے منافی قرار دیتے ہوئے ہمیشہ ترکی کی فوجی کارروائی کی مذمت کی ہے۔

دوسری جانب عراق نے ملک کے شمالی علاقوں میں ترکی کے حملوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق عراقی صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں عراق کے شمالی علاقوں پر جاری ترک فوج کے حملے کی مذمت کی گئی ہے اور ساتھ ہی اس معاملے میں عراق کی حمایت کرنے پر بغداد نے اپنے برادر ممالک اور عرب لیگ کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے بھی حال ہی میں ترک فوج کے حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ بغداد، ملک کی سرحدوں کے اندر ترکی کے حملوں کے معاملے کو اقوام متحدہ میں لے جائے گا۔

خیال رہے کہ 2015 میں پی کے کے اور انقرہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی کے آغاز کے بعد سے شمالی عراق کے پہاڑی علاقوں میں ترک فوج کے حملے جاری ہیں جس پر اب تک عراق اور دیگر ممالک بارہا کڑی نکتہ چینی کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button