مقبوضہ فلسطین

غرب اردن کے قبضے پر مبنی جرائم کا جواب دینے کو پوری طرح سے تیار ہے۔ کمانڈر ابوسیف

شیعت نیوز : فلسطینی مزاحمتی تحریک فتح کے ذیلی بریگیڈ کتائب شہداء الاقصی کے کمانڈر ابوسیف نے فتح کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ جبرئیل الرجوب کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کو ’’دشمن‘‘ قرار دیئے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔

کمانڈر ابوسیف نے فلسطینی ای مجلے الرسالہ کے ساتھ اپنی گفتگو میں اس بیان کے عملی شکل اختیار کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جبرئیل الرجوب کا فوجی مزاحمت کے فعال کرنے پر مبنی بیان جلد از جلد عملی شکل اختیار کرنے کا محتاج ہے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن طاقت کے علاوہ کوئی زبان نہیں سمجھتا جبکہ زورزبردستی کے ساتھ چھینا گیا مال زیتون کی شاخ (جو امن کی علامت ہے) کے ذریعے واپس نہیں لیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی دشمن فلسطینی قوم پر تین محاذوں سے حملہ آور ہے۔ اسماعیل ھنیہ

کمانڈر ابوسیف نے اپنی گفتگو کے دوران تاکید کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کی دشمنی پر مبنی سیاست کو لگام دینے کے لئے تمام میدانوں میں عسکری مزاحمت کو فعال کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کے اندر موجود مزاحمت جو قومی مشترکہ توافق کے دائرے میں سرگرم ہے، مغربی کنارے کے قبضے پر مبنی جرائم کا بھرپور جواب دینے کو پوری طرح سے تیار ہے۔

انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مزاحمتی محاذ نے قبضے پر مبنی دشمن کے اقدامات کا ہر شکل میں مناسب جواب دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے جبکہ یہ جواب متحدہ مزاحمتی محاذ کے پلیٹ فارم سے دیا جائے گا۔

ابوسیف نے کہا کہ فتح کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ جبرئیل الرجوب اور حماس کے ڈپٹی سیکرٹری سیاسیات صالح العاروری کی طرف سے آج ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس ہر میدان میں صیہونی دشمن کے خلاف ہونے والی مزاحمت کا آغاز ہے۔

دوسری جانب حماس نے ایک بار پھر فلسطینی علاقوں کو صیہونی ریاست میں ضم کرنے کی سازش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے جامع مزاحمت کا مطالبہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے شعبہ امور پناہ گزین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے اور فلسطین کے دوسرے علاقوں کو صیہونی ریاست میں شامل کرنا فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور ان کا وجود ختم کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینیوں کو جامع مزاحمت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی اراضی کے الحاق کا صیہونی پروگرام فلسطینی قوم کے حقوق پر ڈاکہ اور تاریخ کا ایک نیا اور سنگین جرم ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button