دنیا

مغربی کنارے کا اسرائیل سے الحاق تاریخی غلطی ہوگی۔ زیپی لیونی

شیعت نیوز : اسرائیل کی سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا مغربی کنارے کو صیہونی ریاست میں ضم کرنے کا اعلان تاریخی غلطی ہوگی۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں مسز زیپی لیونی کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے کے 30 فی صد علاقوں کو اسرائیلی خود مختاری کے قیام سے مستقبل قریب میں قیام امن کے حصول کی کوششیں بری طرح متاثر ہوں گی اور اسرائیلی مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا۔

زیپی لیونی نے مزید کہا کہ وہ تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل اور امن بقائے باہمی کے اصول پر یقین رکھتی ہیں۔ اسرائیلی حکومت ایسے اقدامات کررہا ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : تحریک فتح کا قومی وحدت کے لیے حماس کی اپیل کا خیر مقدم

دوسری جانب اقوام متحدہ کے فلسطین میں انسانی حقوق کے خصوصی ایلچی مائیکل لنک نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی خود مختاری کےقیام کا اعلان حقیقی فلسطینی ریاست کے تصورکے خاتمے کا نقطہ آغازثابت ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غرب اردن کا اسرائیل سے الحاق حقیقی فلسطینی ریاست کے خاتمے کا نقطہ آغاز ہوگا۔ انہوں نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری کے قیام کے اعلان کو نسل پرستی کی ایک نئی شکل قرار دیا اور کہا کہ 21 صدی میں یہ اپنی نوعیت کا عجیب اور ناقابل فہم اقدام ہوگا۔

مسٹر لنک نے خبردار کیا کہ غرب اردن کے اسرائیل سےالحاق سے فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی صورت حال مزید ابتر ہوجائے گی اور لاکھوں فلسطینیوں کی روز مرہ زندگی بری طرح متاثر ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے فلسطینی علاقوں پر اپنی خود مختاری کے قیام کا اعلان کیا تو اس کے نتیجے میں غرب اردن میں 30 فی صد علاقوں پر اسرائیل کا براہ راست قبضہ ہوگا مگر یہ قبضہ کسی چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پرمشتمل یہودی کالونیوں پر ہوگا مگر درحقیقت یہ اقدام پورے مغربی کنارے پر اسرائیلی ریاست کے غاصبانہ قبضے کی راہ ہموار کرے گا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے یکم جولائی سے مقبوضہ مغربی کنارے کو بہ تدریج اپنی خود مختاری میں لانے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل کے ان اعلانات پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنےآیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button