مقبوضہ فلسطین

ایک اور فلسطینی نوجوان انتہا پسند صیہونیوں کی فائرنگ سے شہید، 8 فلسطینی اغوا

شیعت نیوز: فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے ایک اور فلسطینی نوجوان مالک سعید ابو فول کو جت الثلث کے مقام پر انتہا پسند صیہونیوں نے گولیاں مار کر شہید کر دیا۔

گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے جب کہ رواں سال مقبوضہ عرب علاقوں میں 39 افراد کو  انتہا پسند صیہونیوں کی فائرنگ سے شہید کیا جا چکا ہے۔ابو فول کی شہادت سے قبل مغربی باقہ میں انتہا پسند صیہونیوں نے محمد رائد نامی ایک شہری کو گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ مقبوضہ عرب علاقوں میں انتہا پسند صیہونیوں کی جانب سے فلسطینیوں کو منظم انداز میں شہید کیے جانے کا سلسلہ گذشتہ سال سے جاری ہے۔ رواں سال اب تک 39 فلسطینیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب و عرب امارات کا اسرائیل سے تعلق اور دوستانہ تعلقات جلد منظر عام پر آ جائیں گے

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ، جس میں کم از کم 8 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ طولکرم ، جینن اور سلفیت اضلاع کے مختلف علاقوں میں 8 فلسطینیوں کو گھروں سے اغوا کیا گیا ۔اسرائیلی فوجیوں نے قیدیوں کے گھروں کی تلاشی لی اورتوڑ پھوڑ کی اور بعد میں انہیں اسرائیلی تفتیشی مراکز میں منتقل کر دیا گیا۔

قابض اسرائیلی فوجیوں اور مقامی رہائشیوں کے مابین تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب اسرائیلی فوجیوں نے جینن کے قباطیہ قصبے پر چھاپہ مارا۔ عینی شاہدین کے مطابق ، صیہونی فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر بھاری بھرکم اسنیڈ گرنیڈ اور ربڑ کے خول میں لپٹی دھاتی گولیاں برسائیں۔

دریں اثنا اسرائیل کی فوجی عدالت نے 18 سالہ فلسطینی نوجوان ثائر حسین سعید عصاصہ کو 22 ماہ قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عصاصہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھتے ہیں۔

القدس میں قائم شہدا فائونڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فوجی عدالت نے اسیر عصاصہ کو 22 ماہ قید اور 4000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس پر اسرائیلی فوجیوں پر سنگ باری کرنے اور صیہونیوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

خیال رہےکہ اسرائیلی فوج نے عصاصہ کو 4 فروری 2019ء کو حراست میں لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button