عراق

امریکی جرائم کے نتیجے میں عراق میں 655 ہزار افراد جاں بحق

شیعت نیوز : امریکہ اور عراق کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے نئے دور (11 جون) کی مناسبت سے ایک عراقی تحقیقی ادارے نے ایک حیران کن رپورٹ میں امریکی قبضے کے دوران عراقی متاثرین کی تعداد کے بارے میں نئے اعدادوشمار جاری کیے اور لکھا ہے کہ قبضے کے پہلے تین سالوں کے دوران امریکی جرائم کے نتیجے میں عراق میں 655 ہزار افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

عراقی یونیورسٹی ایلیٹ انسٹی ٹیوٹ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں لکھا ہے کہ مختلف مطالعات میں امریکی جرائم پر عراق پر قبضہ کے پہلے تین سال (2003-2005) کے دوران متاثرین کی تعداد کے بارے میں مختلف اعدادوشمار شائع ہوئے ہیں جن میں سے واقعی اعداد و شمار یہ ہیں کہ اسی دوران 655 ہزار عراقی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : دہشت گردی کے خاتمے میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کا اہم کردار رہا۔ عراقی رہنما

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی پالیسیوں کے نتیجے میں ستمبر 2007 میں قریب 10 لاکھ عراقی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھ گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2009 سے 2014 تک اس عرصے میں عراق میں امریکی جرائم کے متاثرین کی تعداد کے بارے میں کوئی اعدادوشمار یا تحقیق نہیں ہوئی تھی لیکن حکومت سے وابستہ اعدادوشمار ایجنسی نے معذور افراد کی تعداد 10 لاکھ بتائی ہے۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 2007 کے موقع پر عراق سے باہر مہاجرین کی تعداد عراق پر امریکی قبضے کی وجہ سے ہونے والے تشدد اور انتشار کی وجہ سے تقریبا بیس لاکھ تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بے گھر ہونے والے بیشتر افراد اردن اور شام فرار ہوگئے اور 70 لاکھ 100 ہزار افراد کو عراق کے اندر اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق میں داعش کے دہشت گرد گروہ (2014-2017) کے ساتھ امریکی جنگ خاص طور پر ہوائی اور توپ خانے کی بمباری اور مکانات کی تباہی پر مرکوز رہی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ عراقی بے گھر ہوئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق، داعش کیخلاف جنگ ​​کے خاتمے کے بعد سے اب تک 4.35 ملین عراقی شہری اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

لیکن ان میں سے اکثر تباہ حال مکانات، بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی اور معاش کمانے کے قابل نہ ہونے کا انکشاف کیا ہے جس کی وجہ سے وہ عراق کے اندر ہی میں بے گھر ہوگئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button