عراق

عراقی رہنما مقتدی صدر کی امریکی حکام پر سخت تنقید، انخلاء کا مطالبہ

شیعت نیوز : عراقی رہنما مقتدی صدر نے امریکی حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اتحادی افواج فوری طور پر عراق سے نکل جائیں۔

بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق عراق کے سیاسی اور مذہبی رہنما مقتدی صدر نے کل رات اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ سب کو رعب و دہشت اور دہشت گردی من جملہ جنگ اور قتل عام کے ذریعے تسلیم کرنے کے درپے ہے تا کہ اس طرح وہ دنیا پر اپنا تسلط برقرار رکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک کے ساتھ امریکہ تکبر سے پیش آتا ہے تاہم اسے اپنی یہ پالیسی بدل دینی چاہئیے۔

یہ بھی پڑھیں : کالعدم سپاہ صحابہ میں اقتدار کی جنگ شدت اختیار کرگئی، اندرونی کہانی شیعت نیوز سامنے لے آیا

واضح رہے کہ تین جنوری کو بغداد ہوائی اڈے کے قریب امریکی دہشت گردوں کے حملے میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کی شہادت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے پانچ جنوری کو عراق سے امریکی فوج کے انخلا کا بل واضح اکثریت سے پاس کیا تھا۔

پارلیمنٹ سے امریکی دہشت گردوں کے انخلا کا بل پاس ہونے کے بعد بہت سے عراقی حکام اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ امریکی فوج کو جلد سے جلد عراق سے نکل جانا چاہیئے۔

دوسری جانب عراق کی ایک شیعہ تنظیم عصائب اہل الحق نے کل منگل کے روز بتایا کہ تنظیم نے ملک کے وسطی اور جنوبی اضلاع میں قائم تمام دفاتر بند کردیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عصائب اہل الحق کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال اور کورونا وبا کی وجہ سے ملک کے جنوبی اور وسطی اضلاع میں تمام مراکز بند کردیا گیا ہے۔

تنظیم کے سربراہ قیس خزعلی نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پرپوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا کہ تنظیم کے بعض دفاتر کو سرکاری اور مقامی سیاسی شخصیات کی غیرملکی طاقتوں کے ایجنڈے اور منصوبوں میں تعاون اور عراق میں عسکری گروپوں کے مراکز کو نذرآتش کرنے کے واقعات کے تناظرمیں بند کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button