امریکی پولیس کا لافیئٹ اسکوائر پر مظاہرین پر کیمیکل پھینکنے کا اعتراف

شیعت نیوز : نیویارک پولیس نے لافیئٹ اسکوائر پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیمیکل پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔ پولیس کے مطابق کیمیکلز کا استعمال مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق آنکھوں اور ناک میں جلن پیدا کرنیوالے پیپر بالز کے ساتھ کیمیکل استعمال کیا گیا ہے۔
ترجمان پارک پولیس کا کہنا ہے کہ آنسوگیس کا لفظ غلط استعمال کیا گیا ہے جس پر افسوس ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیمیکل کے استعمال سے مظاہرین کو سانس لینے میں دشواری اور جلد پر جلن محسوس ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ: ملک گیر احتجاج میں 20 ہلاک سینکڑوں زخمی، سرکوبی کے لئے نامعلوم فورس
دوسری جانب امریکی سینیٹر نے کہا ہے کہ امریکہ میں نسلی امتیاز صرف سیاہ فاموں کے ساتھ پولیس کے تشدد پسندانہ اقدامات میں بھی خلاصہ نہیں ہوتا بلکہ اُس کا دائرہ کہیں زیادہ وسیع ہے۔
امریکی ریاست ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے جمعے کی شب ٹوئیٹ کرتے ہوئے ملک میں سیاہ فاموں کے خلاف روا رکھے جانے والے نسلی امتیاز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ ان کے ساتھ پولیس کے تشدد اور نسلی امتیاز کی صرف ایک مثال ہے اور اُس کا دائرہ صرف اسی تک محدود نہیں ہوتا۔
امریکی سینیٹر نے اپنے ٹوئیٹ میں سیاہ فام برادری کے خلاف پولیس کے ظلم و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں سیاہ فاموں کی کل ثروت سفید فام برادری کی ثروت کا عشر عشیر بھی نہیں ہے۔
یاد رہے کہ امریکی پولیس کے ایک سفید فام افسر نے پچیس مئی کو شہر مینیا پولس میں ایک سیاہ فام شہری جارج فلویڈ کو بڑے دلخراش انداز میں قتل کردیا تھا، پولیس کے اس وحشیانہ جرم پر امریکی عوام کا غصہ بھڑک اٹھا اور وہ پورے ملک میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج، پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کو مظاہرین کی سرکوبی کے لئے کھلی چھوٹ دے دی جس کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار جبکہ 20 ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔