ایران

ایران کا آخری تیل ٹینکر بھی وینزوئیلا پہنچ گيا، ایرانی سائنسدان کی رہائی

شیعت نیوز: ایران کی جانب سے وینزوئیلا کی مدد کے لیے روانہ کیے گئے پانچ آئل ٹینکروں میں سے آخری جہاز بھی اس ملک کے ساحل پر پہنچ گيا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ میں زیر حراست ایرانی سائنسدان سیروس عسکری کو رہا کردیا گیا۔

کلاول نامی یہ تیل بردار بحری جہاز پیر کی شام کو وینزوئیلا کے شمالی ساحل پر پہنچا جہاں اس ملک کی فوج نے اسے بحفاظت اپنے گھیرے میں لے لیا۔

رشا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی پابندیوں کے باوجود ایران کا یہ سمندری جہاز ایندھن کی کھیپ لے کر وینزوئیلا پہنچ گيا۔ یہ بحری جہاز اٹھارہ اپریل کو ایران کے ساحلی شہر بندر عباس سے روانہ ہوا تھا اور ایران کے پرچم کے ساتھ پوری شجاعت کے ساتھ وینیزوئیلا پہنچ گيا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ٹرمپ ایک اپاہج صدر ۔۔ امریکی بحران کا اصل سبب کیا ہے ؟

اس سے پہلے ایران کے چار دیگر بحری جہاز پیٹرول لے کر وینزوئیلا پہنچے تھے۔ ان میں سے دو آئل ٹینکروں نے ایران کی جانب واپسی کا سفر شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے تہران اور کاراکاس کے درمیان نئے معاشی اتحاد کو روکنے کے لیے دھمکی دی تھی کہ وہ ایران کے ان بحری جہازوں کے وینزوئیلا نہیں پہنچنے دے گا۔ اس نے وینزوئیلا پر مختلف طرح کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور اس ملک کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ وینزوئیلا کے سرکاری اور فوجی حکام نے اپنے ملک کے لیے ایندھن بھیجنے پرایران کا شکریہ ادا کیا ہے۔

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ میں زیر حراست ایرانی سائنسدان سیروس عسکری رہا ہونے کے بعد امریکہ سے ایران کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آج منگل کے روز اپنے انسٹاگرام پیج میں کہا کہ سیروس عسکری کو ایران لانے والا طیارہ امریکہ سے ایران کیلئے ٹیک آف کر گیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کل پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ ڈاکٹر عسکری جلد ہی ایران آجائیں گے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 59 سالہ ایرانی سائنسدان جو نومبر 2019ء میں اوہائیو یونیورسٹی میں اپنی تعلیمی سرگرمیوں سے متعلق کاروباری راز چوری کرنے کے الزام سے با عزت بری ہو گئے تھے تاہم ویزہ منسوخی کی وجہ سے امریکی امیگریشن ادارے میں نظر بند تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button