مشرق وسطی

شام: تیل کے ذخائر کے قریب امریکی دہشت گرد فوج کی مشکوک سرگرمیاں جاری

شیعت نیوز: امریکہ کی دہشت گرد فوج نے ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کو پامال کرتے ہوئے ایک فوجی کانوائے شام کے الحسکہ صوبے کے لئے روانہ کیا ہے۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے ایک فوجی کانوائے شمالی شام کے صوبہ الحسکہ کے مضافات میں روانہ کئے ہیں جس میں پچیس گاڑیاں، کچھ بکتر بندگاڑیاں اور لوجسٹک ہتھیار بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں نسلی امتیاز کے خلاف پرتشدد مظاہرے ، 4 ہزار افراد گرفتار

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکیوں نے الولید گذرگاہ کے ذریعے ان ہتھیاروں کو صوبہ الحسکہ میں الرمیلان علاقے میں اپنے غیر قانونی فوجی اڈے میں منتقل کیا ہے۔ امریکہ کی دہشت گرد فوج نے گذشتہ ہفتے بھی پچاس بکتر بند گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر صوبہ الحسکہ کے الشدادی علاقے میں روانہ کئے تھے۔

شامی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ ، الحسکہ میں واقع تیل کے کنوؤں کے قریب فوجی ساز و سامان بھیج کر اپنے اڈے کو مضبوط اور دہشت گردوں کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے تیار کرنا چاہتا ہے اور اس کا مقصد شام کی حکومت پر دباؤ ڈال کر اسے سینچری ڈیل تسلیم کرنے کے لئے مجبور کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یوم انہدام جنت البقیع پر ایم ڈبلیوایم کے تحت اسلام آباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد

الحسکہ کے مضافات میں واقع الدشیشہ اور القاہرہ دیہاتوں کے عوام گذشتہ دنوں بھی اپنے علاقے سے امریکی فوجی کانوائے کو گزرنے سے روکتے اور اپنے ملک میں غیرملکی فوجیوں کی موجودگی کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ہیں۔

امریکہ اور اس کے اتحادی دمشق حکومت کی اجازت کے بغیر غیرقانونی طور پر دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد جنگ کے بہانے اپنے فوجی تعینات کئے ہوئے ہیں۔ شام کی حکومت نے بارہا یہ اعلان کیا ہے کہ شام میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات، اس ملک پر غاصبانہ قبضے کے مترادف ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button