اہم ترین خبریںمقالہ جات

عمر بن عبدالعزیز کی قبر کا انہدام اور تکفیریوں کا واویلا

اگر مروانی حکمران عمر بن عبدالعزیز کی قبر واقعی منہدم نظر آئی ہے تو یقینی طور پر صحابی حجر بن عدی کی طرح تکفیریوں نے ہی یہ کام کیا ہوگا جس کو وہ اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہیں

شیعت نیوز: معرۃ النعمان ادلب کا جنوبی علاقہ کئی مہینے ہوئے کہ تکفیریوں سے آزاد ہوا ہے وہی تکفیری جنہوں نے خدا کے نبی یونس علیہ السلام کے حرم شریف کو بموں سے اڑایا اور صحابی حجر بن عدی رضی اللہ عنہ کے مزار کو کھود لیا اور اس کا بےسر بدن چوری کرکے کہیں لے گئے جس کا کسی کو کوئی علم نہیں ہے ـ ابھی تین دن پہلے سے عمر عبدالعزیز کو خلیفہ ثانی کی اولاد قرار دے کر واویلا کرنے لگے ہیں کہ جناب عمر بن عبدالعزیز کا مزار شیعوں نے منہدم کیا ہے۔

تو پہلی بات یہ ہے کہ معرۃ النعمان تو شاید چھ مہینے قبل تکفیریوں سے آزاد ہوا اور وہاں کی تاریخی قبروں کے ساتھ تکفیریوں کے ہم عقیدہ دہشت گردوں نے وہ سب کچھ کردیا تھا جو وہ عام طور پر کردیتے ہیں اور اگر وہ پیغمبر کا حرم منہدم کرسکتے ہیں تو ایک تابعی کی ان کے ہاں کیا حیثیت ہوگی اور اگر مروانی حکمران عمر بن عبدالعزیز کی قبر واقعی منہدم نظر آئی ہے تو یقینی طور پر صحابی حجر بن عدی کی طرح تکفیریوں نے ہی یہ کام کیا ہوگا جس کو وہ اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہیں؛ تو یہ چھ مہینے خاموش رہنے کے بعد عین اس وقت جبکہ مسلمانان عالم یوم انہدام بقیع منا رہے ہیں وہی بقیع جو تم تکفیریوں کے عقیدے کی بنیاد پر بنی سعود کے ہاتھوں منہدم ہوا ہے، اچانک تمہیں یہ بات کیسے ياد آئی اور کس نے یاد دلائی، برطانیہ نے یا امریکہ نے؟ حالانکہ عمر بن عبدالعزیز کی قبر بھی معرۃ النعمان کے شیعہ فاتحین کو منہدم حالت میں ملی تھی اور جو ویڈیو نشر ہوئی وہ بھی گرفتار دہشت گردوں سے ملی تھی جس میں خدا اور رسول اور انسان کے دشمن تکفیری عمر عبدالعزیز کی قبر کو کھودتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنت البقیع کی مسماری کا سعودی اقدام امت مسلمہ کے دل پر کاری ضرب ہے،علامہ احمد اقبال رضوی

دوسری بات یہ ہے کہ تمہارا تو عقیدہ ہے کہ تمام قبروں کو مسمار کرنا چاہئے، پاکستان میں عبداللہ شاہ غازی اور سہون شریف میں خودکش دھماکے اسی بات کا ثبوت ہیں حتی کہ پشتو کے شاعر رحمان بابا کی قبر کو بھی تم نے نہیں بخشا مگر وہ تو تمہیں نظر ہی نہیں آیا کیونکہ تمہارے عقیدے کے مطابق کا عمل تھا تو فرض کریں کہ عمر بن عبدالعزیز کی قبر شیعوں نے منہدم کردی ہو تو اس میں برائی کیا ہے؟ تمہارے دونوں آنکھوں سے محروم بن باز آل شیخ کی بات تو پوری دنیا کو یاد ہے جو کہتا تھا کہ اگر ہمارا بس چلتا تو روضۂ رسول(ص) کو بھی منہدم کردیتے! اور یہ کہ "میں خدا کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اندھا ہوں اور میری نظریں شرک کے اس مظہر (معاذ اللہ) یعنی روضۂ رسول(ص) پر نہیں پڑتیں”! تو جو روضۂ رسول(ص) کو ڈھانا چاہتے ہیں انہیں اچانک ایک تابعی کی قبر کا انہدام کیوں کھٹکنے لگا ہے؟ اگر یہ فرض صحیح ہو اور اس قبر کو شیعوں نے منہدم کیا ہو تو تمہیں تو شکر ادا کرنا چاہئے کہ انھوں نے تمہارا ہاتھ بٹایا ہے!!!

تیسری بات یہ ہے کہ شیعیان اہل بیت(ع) کے ہاں واحد قابل مدح اموی-مروانی خلیفہ عمر بن عبدالعزیز ہیں جنہوں نے معاویہ علیہ الہاویہ کی طرف سے ترویج کردہ لعن علی(ع) کو ممنوع قرار دیا، تو شیعہ اس خلیفہ کی قبر کیوں ڈھائیں گے؟ کیا تمہاری کھوپڑی میں عقل نام کی کوئی چیز ہے؟

چوتھی بات یہ کہ معاویہ اور یزید کی قبریں دمشق میں ہیں اور صہیون شکن شیعہ مجاہدین کی دسترس میں بھی ہیں، تو تم نے اپنے آپ سے یا ٹیلی ویژن کے اسکرین پر نظر آنے والے جاہل لفافہ خوروں سے کبھی پوچھا ہے کہ شیعہ ان دو افراد کی قبروں کو کیوں کچھ نہیں کہتے جنہوں نے اسلام کی جڑیں اکھاڑنے کی کوشش کی ہے اور اصحاب اور اہل بیت(ع) اور بالخصوص فرزندان رسول امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے قاتل ہیں؟؟؟

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی نومنتخب ایرانی سپیکرپارلیمنٹ باقرقالیباف کو مبارکباد

پانچویں بات یہ کہ تکفیریت کا زمانہ گذر چکا ہے لفافے آنا بہت جلد بند ہونے والا ہے، سعودی خزانہ لٹ چکا ہے، بس اب توبہ کرو اور ملک و ملت کی تعمیر میں کردار ادا کرو اور یاد رکھو کہ شیعہ کسی کی قبر یا مزار منہدم کرنے، تکفیریت کرنے، سر کاٹنے اور مساجد اور مزارات میں خودکش دھماکے کرنے اور اپنے ملک کے فوجیوں کے سروں سے فٹ بال کھیلنے کے قائل نہیں ہیں اور وہ ان سارے اعمال کی مذمت کرتے ہیں؛ اور یاد رکھو کہ جو کچھ کرتے رہے ہو ان کا حساب دینا ہوگا؛ کیونکہ سعودی تکفیریت کا خاتمہ بہت قریب ہے اتنا کہ تم تصور بھی نہیں کرسکتے ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر: ابو اسد

متعلقہ مضامین

Back to top button