اہم ترین خبریںپاکستان

سماجی فاصلے کی خلاف ورزی پر گرفتار عزادار پولیس کیجانب سےسماجی فاصلے کی پامالی کے ساتھ عدالت میں پیش

لیکن پولیس حکام نے اس جرم کا ارتکاب خود کرتے ہوئے تمام گرفتار عزاداروں کو سماجی فاصلے کا لحاظ نا رکھتے ہوئے پوری رات حوالات میں ایک ساتھ بند رکھا

شیعت نیوز: سندھ پولیس کے متعصب حکام نے مرکزی جلوس یوم علیؑ سے واپسی پر سینکڑوں عزاداروں کو سماجی فاصلے کے حکم کی پامالی کا الزام عائد کرتےہوئے گرفتار کیا تھا لیکن پولیس حکام کا یہ الزام اس وقت جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوا کہ جب انہی پولیس حکام نے ان گرفتار عزاداروں کو پہلے پولیس لاک اپ میں جانوروں کی طرح ٹھونسا اور آج صبح سٹی کورٹ میں پیشی کےدوران بھی سماجی فاصلے کے حکم کی دھجیاں
اڑائیں ۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی اور شکارپور سے گرفتار عزادار رہانہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤکریں گے،علامہ باقرزیدی

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جلوس سے واپسی پر سندھ حکومت کی ایماءپر کراچی پولیس کے متعصب حکام نے عزاداران امام علی ؑ کو محض اس جرم میں گرفتار کیا تھا کہ وہ جلوس عزامیں شرکت ہوئے اور اپنے گھروں کو واپس جاتے ہوئے انہوں نے سواریوں پر سماجی فاصلے کے ریاستی حکم نامے کی پابندی نہیں کی لیکن پولیس حکام نے اس جرم کا ارتکاب خود کرتے ہوئے تمام گرفتار عزاداروں کو سماجی فاصلے کا لحاظ نا رکھتے ہوئے پوری رات حوالات میں ایک ساتھ بند رکھا پھر آج صبح پولیس وینوں میں بھر بھر کر تمام اسیر عزاداروں کو دعدالت میں پیش کیا جن کو ایک ہی رسی میں جانوروں کی طرح باندھ کر عدالت لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شکارپور ، جلوس یوم علیؑ پر36عزادار گرفتار، ایم ڈبلیوایم رہنما چوہدری اظہر کی شخصی ضمانت پررہا

واضح رہے کہ گرفتار عزاداروں میں با وردی اسکاوٹس رضاکاربھی شامل تھے جو کہ معاشرے کا قابل احترام طبقہ ہے ۔انہیں بھی سماجی فاصلوں کا خیال رکھے بغیر عدالت میں پیش کیا گیا۔کیا کوئی پولیس افسر یا عدالت اس قانون شکنی پر ان متعصب پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی مقدمہ درج کرے گی۔یہ انصاف کا دہرا معیار آخر کب تک ہمارے معاشرےکو ناسور بن کر کھاتا رہے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button