دنیا

یورپی پارلیمنٹ کا ایران اور دیگر ممالک کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

شیعت نیوز: یورپی پارلیمنٹ کے بعض اراکین نے ایران اور بعض دیگر ممالک پر لگی عائد پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے ری نیو یورپ سے موسوم دھڑے کے اراکین نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل اور یورپی کونسل کے سربراہ شارل میشل کے نام ایک مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں انہوں نے ایران، کیوبا، لیبیا، شام، شمالی کوریا اور ونزوئلا جیسے ممالک پر لگی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس مراسلے کو یورپی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے رکن خاویئر نارت نے ترتیب دیا جس پر نو پارلیمانی اراکین نے دستخط کئے ہیں۔

ری نیو یورپ سے موسوم یورپ کے پارلیمانی دھڑنے نے اپنے اس مراسلے میں یورپی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ ممالک کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کے لئے ایک موثر راہ حل تلاش کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سیکریٹری پر بھی زور دیا کہ وہ ان ممالک پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے موضوع پر اپنے امریکی ہم منصب سے بات کریں۔

یہ بھی پڑھیں : انصافی حکومت کاپنجاب کے بعد خیبرپختونخواہ میں بھی جلوس یوم علی ؑ پرپابندی کا نوٹیفکیشن جاری

اُدھر اقوام متحدہ کے جینیوا ہیڈ کواٹر میں روسی نمائندے نے امریکی پابندیوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو، پابندیوں سے روبرو ممالک کے عوام کی زندگی کی کوئی فکر نہیں ہے اور وہ انسانی حقوق سے واقف نہیں ہیں۔

جینیڈی گیٹی لوو نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا یورپی یونین کے رکن ممالک دیگر ممالک پر عائد پابندیوں کے اثرات کو ذکر کرنے سے کتراتے ہیں اور انکے اس کھیل میں انسانی حقوق اور اتحاد و یکجہتی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کے عبرانی اخبار اسرائیل ھیو م نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فلسطینی اراضی پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری قائم کرنے کے اعلان پر یورپی یونین نے اسرائیل پرپابندیاں عائد کرنے پرغور شروع کیا ہے۔

عبرانی اخبار کے مطابق یورپی ممالک کو امریکہ کے سنچری ڈیل منصوبے پرعمل درآمد کرتے ہوئے مزید فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کی خود مختاری کے اعلان پر گہری تشویش ہے اور یورپی یونین اس حوالے سے اسرائیل پرپابندیوں پرغور کررہی ہے۔

یورپی یونین کے مندوبین کے اجلاس میں اسرائیل کی طرف سے غرب اردن کے بعض علاقوں ، وادی اردن اور بحر مردار کو اسرائیل کا حصہ بنانے کی کوششوں اور ان پر رد عمل پرغور کیا گیا۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل کے خلاف یورپی یونین میں اقدامات میں یونین کے وزیر خارجہ جوزف بوریل پیش پیش ہیں جو گذشتہ کئی سال سے اسرائیل مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیل نے غرب اردن، وادی اردن اور بحر مردار کو اسرئیلی ریاست میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button