دنیا

افغانستان میں ایک بار پھر طالبان گروہ کا حملہ، 25 ہلاک و زخمی

شیعت نیوز: افغانستان میں طالبان گروہ نے مشرقی علاقے میں اس ملک کی وزارت دفاع کی تنصیبات پر حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان گروہ نے مشرقی علاقے میں وزارت دفاع کی تنصیبات پر حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں پچیس افراد جاں بحق و زخمی ہوئے ہیں۔

افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات کی صبح ایک دہشت گرد نے صوبے پکتیا کے صدر مقام گردیز میں وزارت دفاع کی تنصیبات کو دھماکہ خیز مواد کی حامل گاڑی سے حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر افغان سیکورٹی اہلکاروں نے اس مقام پر پہنچنے سے پہلے ہی شناخت کر کے اس پر حملہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : کابل دہشتگردانہ حملے میں ہلاکتوں میں اضافہ، قندھار میں دو دہشت گرد ہلاک

خبروں کے مطابق بارودی مواد کی حامل اس گاڑی میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ عام شہری جاں بحق اور بیس زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں پانچ سیکورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے قطر معاہدے سے افغانستان میں جنگ و تشدد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

جاوید فیصل نے جمعرات کے روز مشرقی افغانستان کے صوبے پکتیا کے شہر گردیز میں طالبان کے دہشت گردانہ حملے پر اپنے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے حملوں سے یہ پتہ چلتا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے قطر معاہدے سے افغانستان میں جنگ و تشدد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔

امریکہ اور طالبان نے تقریبا ڈھائی ماہ قبل قطر میں ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔

افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان کے انجام پانے والے حملوں سے امن کا عمل متاثر ہو گا۔

دریں اثنا طالبان نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ پکتیا میں وزارت دفاع کی تنصیبات پر حملہ، اس گروہ کے خلاف فوجی کاروائی شروع کرنے کے لئے افغان صدر کی جاری کردہ ہدایات پر رد عمل میں انجام دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بعد اس ملک کے صدر محمد اشرف غنی نے منگل کے روز ہدایات جاری کی ہیں کہ افغان فوج کو طالبان کے مقابلے میں دفاعی عمل سے باہر نکلنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button