دنیا

ورلڈ ٹریڈ سینٹر ( نائن الیون ) کے حملوں میں سعودی کردار سے پردہ اٹھ گیا

شیعت نیوز: امریکہ کی فیڈرل پولیس ایف بی آئی نے نائن الیون کے حملوں میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے دو ارکان کی حمایت کرنے والے ایک اعلی سعودی سفارت کار کے نام کو برملا کیا ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق امریکی ایف بی آئی کے عہدیدار جیل سانبورن نے عدالت میں ایسی دستاویزات پیش کی ہیں کہ جن میں سعودی سفارت کار مساعد احمد الجراح کے نائن الیون کے حملوں میں تیسرے ملوث شخص کے طور پر نام لیا گیا ہے کہ جس نے القاعدہ کے دہشت گردوں کی مدد کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : مولا علی ؑ کے قاتل اپنے اجداد کا جرم چھپانے کیلئے حیدرکرارؑ کانفرنس منعقد کریں گے

اس رپورٹ کے مطابق اگر چہ بہت سی رپورٹوں میں سعودی سفارت کار کے نام کو حذف کیا گیا تھا تاہم ایک رپورٹ میں اس کا نام آ ہی گیا۔

نائن الیون کے حملوں میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے ناقابل انکار شواہد و دستاویزات کے باوجود، ریاض نے ہمیشہ ان حملوں میں سعودی حکام کے ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت نے عزاداری کی اجازت نہ دی تو عوامی درعمل کیلئے تیار رہے، علامہ ناظرتقوی

واضح رہے کہ سعودی سفارتکار مساعد احمد الجراح، سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے موجودہ اور سابق ان 9 افراد میں شامل ہیں کہ جو 1999 اور 2000 میں واشنگٹن میں سرکاری طور پرسعودی سفارتخانہ گئے تھے۔

نائن الیون کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کے ترجمان برٹ ایگلسن کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے نائن الیون کے حملوں میں سعودی عرب کے ملوث ہونے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button