ایران

اقوام متحدہ کی عزت داؤں پر لگ گئی ہے۔ جواد ظریف

شیعت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ زور زبردستی اور قانون کی خلاف ورزی، اقوام متحدہ کی عزت داؤں پر لگا رہی ہے اور عالمی امن و استحکام کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

محمد جواد ظریف نے سنیچر کو ٹویٹ کر ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی شمولیت کے خاتمے کے دو سال پورے ہونے کے موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے مراسلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو ایٹمی معاہدے سے نکلنے اور اس معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کے لئے دوسروں کو مجبور کرنے پر جواب دہ ہونا پڑے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی 2018 کو سیکورٹی کونسل کی قرارداد 2231 کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے واشنگٹن کے یکطرفہ طور پر ایٹمی سمجھوتے سے نکلنے کا اعلان کر دیا تھا۔

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جمعے کو ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے غیر قانونی طریقے سے نکلنے، ایرانی عوام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں اور وسیع پیمانے پر اقوام متحدہ کے اعلامیے کی مسلسل خلاف ورزی کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے خط ارسال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں 10 داعشی دہشت گرد ہلاک، داعشی عراقی فوج کے محاصرے میں

دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے کہا ہے کہ امریکہ نے سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرکے اور دوسرے ممالک کو دھمکیاں دے کر عالمی قوانین کی دھجیاں اڑادیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے جمعہ کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی 75 ویں سالگرہ کی مناسبت سے سلامتی کونسل کے غیر رسمی آن لائن اجلاس کے موقع پر کثیرالجہتی تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دوسری جنگ عظیم کے تلخ تجربے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ اس کی ایک تازہ مثال امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی ، دوسرے ممالک پر قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرنے پر دباو ڈالنے یا پھر دھونس و دھمکی ہے۔

مجید تخت روانچی نے مزید کہا کہ کثیر الجہتی تعاون کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا ہے اور ان مسائل سے نمٹنے، قانون کی بالادستی کو قائم کرنے اور بین الاقوامی تعاون کو تقویت پہنچانے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی تنظیموں سے نکلنے، عالمی معاہدوں سے غیر قانونی انخلا، جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر علیحدگی اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی پر کہا کہ ایسی پالیسیاں کثیرالجہتی تعاون کو چیلنج کرکے دنیا کے ممالک کے اجتماعی مفادات کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا کو طاقت اور تعاون کی سیاست کو تبدیل کرنے اور محاذ آرائی کی جگہ لینے کے لئے قانون کی حکمرانی کے لئے کام کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button