بی جےپی بھارت میں فرقہ وارانہ تعصب اور نفرت کا وائرس پھیلا رہی ہے، سونیا گاندھی
انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں میں کورونا وائرس خطرناک طریقے سے پھیلا ہے اس حقیقت کے باوجود حکومت نے طبی ماہرین اور اپوزیشن اراکین کی تجاویز پر صرف جزوی اور غلط انداز میں عمل کیا۔

شیعت نیوز: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ ہر بھارتی کو حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے پھیلائے جانے والے فرقہ وارانہ منافرت کے وائرس سے متعلق پریشان ہونا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے ویڈیو کانفرنس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گزشتہ 3 ہفتوں میں کورونا وائرس خطرناک طریقے سے پھیلا ہے اس حقیقت کے باوجود حکومت نے طبی ماہرین اور اپوزیشن اراکین کی تجاویز پر صرف جزوی اور غلط انداز میں عمل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: متعصب ہندوذہنیت فلسطین کی طرح کشمیرسے مسلمانوں کو بےدخل کرنا چاہتی ہے، علامہ قاضی نیاز
انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت ایک ایسے وقت میں ہمدردی اور لچک ظاہر کرنے میں ناکام ہوئی جب کئی افراد لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ کانگریس کی صدر نے کہا کہ جب ہمیں کورونا وائرس سے نمٹنا چاہیے اس وقت بی جے پی فرقہ وارانہ تعصب اور نفرت کا وائرس پھیلا رہی ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ اس سے ہماری معاشرتی ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس نقصان کو ٹھیک کرنے میں ہمیں، ہماری پارٹی کو سخت محنت کرنی ہو گی۔ انہوں نے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو کئی مرتبہ تعمیری تعاون کی پیشکش کی تھی اور مختلف خطوط پر محنت کشوں کی مشکلات دور کرنے کی تجویز دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی عوام کو فلسطین پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ کسی صورت منظور نہیں،علامہ مقصودڈومکی
سونیا گاندھی نے کہا کہ بدقسمتی سے ان تجاویز پر صرف جزوی طور پر عمل کیا گیا، حکومت کی جانب سے جو تعاون، ہمدردی اور تیزی دکھائی جانی چاہیے تھی اس کی کمی واضح ہے۔ کانگریس کی صدر نے تجارت، کامرس اور صنعت رکنے کے بعد غیر منظم شعبے کے ورکرز، کنسٹرکشن ورکرز، مزدوروں، کسانوں اور کھیت کے مزدوروں کو درپیش مشکلات پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو واضح اندازہ نہیں ہے کہ 3 مئی کے بعد صورتحال کو کیسے سنبھالا جائے گا۔