عراق

عراق کے کارگزار وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کا امریکہ کو انتباہ

شیعت نیوز : عراق کے کارگزار وزیر اعظم نے کہا ہے کہ عراقی حکومت کی اجازت کے بغیر کسی بھی طرح کا فوجی اقدام عراق کے اقتدار اعلی اور شہریوں کی سیکورٹی کے لئے خطرہ شمار ہوتا ہے۔

عراق کے کارگزار وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے پیر کو کہا کہ حکومت عراق ملک کے فوجی علاقوں کے قریب بلا اجازت پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں انجام پانے والی تمام کوششیں داعش کے مقابلے، سیکورٹی کی تقویت، حکومت کی حمایت اور کورونا کی روک تھام پر مرکوز ہونی چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں اسلامی مزاحمتوں کے خلاف امریکی سازشی سرگرمیاں بے نقاب

ایک عراقی سیکورٹی ذریعے نے بتایا ہے کہ صوبہ الانبار کے ہیت علاقے میں عین الاسد چھاؤنی میں سخت سیکورٹی انتظامات کے باوجود امریکی دہشت گردوں اور فوجی مشیروں کو ہیلی کاپٹروں اور طیاروں کے ذریعے پرواز کرتے دیکھا گیا ہے۔

امریکہ کے زیر قیادت اتحاد نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں امریکہ کے پانچ ہزار سے زائد دہشت گرد موجود رہیں گے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ حزب اللہِ عراق نے ابھی حال ہی میں ملک میں امریکہ کی جانب سے ایک خطرناک سازش پر عمل درآمد کی بابت خبردار کیا تھا۔

اُدھر اطلاعات ہیں کہ عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی نے صوبہ الانبار میں داعش کے حملے کو ناکام اور ان کی ایک بڑی تعداد کو زخمی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: امریکہ نے کرکوک چھاؤنی عراقی فوج کے حوالے کر دی

دوسری جانب ایک عراقی میڈیا نے کہا ہے کہ امریکہ بغداد میں واقع اپنے سفارتخانے کو صوبہ الانبار میں واقع ایئربیس عین الاسد منتقل کرنے کی کوشش میں ہے۔

عراقی ویب سائٹ المعلومہ نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکی فوجیوں نے عین الاسد ایئربیس میں نئی عمارت بنا لی ہے اور خفیہ اطلاعات کے مطابق امریکی حکام اور فوجی افسران سفارتخانے کو بغداد سے عین الاسد میں منتقل کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اس باخبر ذریعے نے بتایا کہ تمام ثبوتوں سے پتہ چلتا ہے کہ عین الاسد ایئربیس کو ہی امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے لئے مد نظر رکھا گیا ہے کیونکہ وہاں پر مکمل سیکورٹی ہے اور اس کے نواحی علاقے صحرائی ہیں اور امریکی فضائیہ کے طیارے اور ڈرون مسلسل 24 گھنٹے پرواز کرتے رہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button