اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای 

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای. اس تحریر کا یہ عنوان رکھںے کی ایک وجہ ہے۔   بعض ذرایع ابلاغ نے کورونا وائرس پینڈیمک کی آڑ میں ایران کو تنقید کا نشانہ بنارکھا ہے۔ اور بعض نے رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ ای صاحب پر بھی طنزیہ تنقید کی ہے۔

امر واقعہ یہ ہے کہ اب تک کے اعداد و شمار کی روشنی میں اگر کوئی موازنہ کرے تو ایران پر یا ایران کی حکومت و قیادت و رہبری پر تنقید کوئی جاہل ہی کرسکتا ہے۔ کسی عقلمند سے اسکی توقع نہیں کی جاسکتی۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مشرق وسطی کا ریسپیریٹری سنڈروم کورونا وائرس سال 2012ع سے سعودی عرب سمیت 27ممالک میں جانی نقصا ن کرچکا ہے۔ سعودی عرب میں اس مرض کی وجہ سے موت کی شرح 37فیصد سے زائد رہی ہے۔ لیکن 2012ع سے یہ موذی کورونا وائرس دنیا کی توجہ کا مرکز نہیں بنا۔ کیونکہ اسکے شکار امریکی اتحادی ممالک تھے۔

چین کی حکومت نے امریکا کو ملوث قرار دیا

چین کے شہر ووہان میں یہ وبائی مرض پھیلا تو چین کی حکومت نے اس میں امریکا کو ملوث قرار دیا۔ امریکی فوجی ایتھلٹس پر الزام لگایا کہ انکی وجہ سے پھیلا۔ چینی حکومت نے اسکو امریکا کا بائیولوجیکل حملہ بھی قرار دیا۔ اور تب سے امریکی حکومت کا ردعمل بھی منفی رہا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کوویڈ 19کو ووہان وائرس، چینی وائرس اور کنگ فلو قرار دیا۔

کورونا وائرس کے عالمی اعداد و شمار

کورونا وائرس چین تک محدود نہیں رہا۔ امریکی سرکاری ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن کے مطابق یونائٹد اسٹیٹس میں پہلی مرتبہ کورونا وائرس 21جنوری 2020ع کو رپورٹ ہوا۔

جبکہ ورلڈ میٹرس ڈاٹ انفو کے مطابق چین میں پہلا کیس 10جنوری کو رپورٹ ہوا۔ تھائی لینڈ میں 12جنوری، جاپان میں 14جنوری اور جنوبی کوریا میں پہلا کیس 19جنوری کو رپورٹ ہوا۔ فرانس میں 23جنوری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ آسٹریلیا، کینیڈا، ملائیشیاء میں 24جنوری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ جرمنی میں 26جنوری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ اٹلی میں کورونا وائرس کا پہلاکیس 29جنوری کو رپورٹ ہوا۔ برطانیہ، سوئیڈن اور اسپین میں 30 جنوری کو پہلا کیس رپورٹ ہوا۔

ایران میں پہلا کیس

ایران میں پہلا کیس 18فروری کو رپورٹ ہوا۔ جبکہ اس سے پہلے دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک جو جدید ترین سہولیات سے مالامال ہیں، وہاں یہ کورونا وائرس پہلے ہی پھیل چکا تھا۔

لیکن اس عالمی سطح کے مہلک وبائی جرثومے کے حوالے سے بعض حکومتوں اور ذرایع ابلاغ کا موقف انتہائی غیر انسانی رہا۔
تاحال اس پر متعصبانہ جہالت پرمبنی رائے پیش کی جارہی ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار

تازہ ترین اعداد و شمار بھی ملاحظہ فرمالیجیے۔ یورپی ملک اٹلی میں دس ہزار سے زائد اموات ہوچکیں ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ اٹلی کی کل آبادی ایران سے کم ہے۔ اٹلی بین الاقوامی پلیٹ فارم جی سیون کا رکن ملک ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق دنیا میں جو پہلے نمبر پر سات ترقی یافتہ اقتصادی
طاقتیں ہیں ان میں اٹلی شامل ہے۔ امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، کینیڈا اورجاپان کے ساتھ ساتواں جی سیون ملک اٹلی۔

دنیا میں تقریباً ہر ملک ہی متاثر

کوروناوائرس مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے اس وقت امریکا سر فہرست ہے۔ مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے اٹلی دوسرے نمبر پر، چین تیسرے نمبر پر، اسپین چوتھے نمبر پر، جرمنی پانچویں نمبر پرفرانس چھٹے نمبر پر اور ایران ساتویں نمبر پر ہے جبکہ برطانیہ آٹھویں نمبر پر ہے۔ جبکہ اموات کے لحاظ سے اٹلی پہلے نمبر پر، اسپین دوسرے نمبر پر، چین تیسرے نمبرپر، ایران چوتھے نمبر پر اور فرانس پانچویں نمبر پر ہے، چھٹے نمبر پر امریکا اور ساتویں نمبر پر برطانیہ ہے۔ اور اگلے چند دنوں میں تعداد اور اموات دونوں لحاظ سے یہ رینکنگ تبدیل ہوجائے گی۔

دنیا میں تقریباً ہر ملک ہی متاثرین میں ہے۔ مگر کورونا وائرس نے جن ممالک کو زیادہ نقصان پہنچایا، یا زیادہ افراد کو مبتلا کیا ہے ان میں مذکورآٹھ ممالک کے علاوہ نواں سوئٹزرلینڈ اور دسواں نیدرلینڈ(ہالینڈ) ہے۔ ایسے پہلے دس ممالک کی یہ ترتیب ملاحظہ کرلیں۔

ان سب میں ایران واحد ملک

ان سب میں ایران واحد ملک ہے جس پر بدترین اقتصادی پابندیاں نافذ ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی نظام اور بینکنگ نظام میں امریکا کی مرکزی حیثیت ہے۔ امریکا نے ایران پر پابندیاں لگارکھیں ہیں۔

ساتھ ہی یہ ظلم بھی کردیا کہ دنیا کی ہر وہ کمپنی جو ایران سے کاروباری، تجارتی تعلق قائم کرتی ہے، اس پر بھی امریکی پابندیوں کا اطلاق ہوجاتا ہے۔ اس لئے دنیا کا ہر ملک امریکا کی سزا سے بچنے کے لئے ایران سے اقتصادی قطع تعلق پر مجبور ہے۔

ایران تو مطلوبہ طبی ساز و سامان بھی نہیں خریدسکتا

حتیٰ یہ کہ ایران کی حکومت کسی بھی دوسرے ملک سے مطلوبہ طبی ساز و سامان بھی نہیں خرید سکتی کیونکہ امریکا کی بلیک میلنگ سے ہر ملک ڈرا ہوا ہے۔ اس صورتحال کا سامنا ان دس ملکوں میں سے کسی ایک ملک کو بھی نہیں ہے جس مشکل ترین صورتحال کا سامنا ایران کو ہے۔

ایرانی سائنسدان جھوٹے الزام میں قید

امریکا نے ایرانی سائنسدانوں کو بھی جھوٹے الزام میں قید کررکھا ہے۔ اور کورونا وائرس کا شکار ایران پر امریکا نے مزیدنئی پابندیاں بھی لگادیں ہیں جبکہ کئی ممالک کی کمپنیوں کو ایران سے تجارت کی وجہ سے بلیک لسٹ بھی کردیا ہے۔

اس مشکل ترین صورتحال کے باوجود کورونا وائرس کے شکار ممالک کی عالمی فہرست میں مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے ایران کا نمبر اگر ساتواں ہے تو یہ معجزہ ہے۔ اگر اموات کے لحاظ سے عالمی رینکنگ میں ایران کا نمبر اگر پانچواں ہے تو یہ معجزہ ہے۔

پہلے ایران جیسی مشکل صورتحال میں تو مبتلا ہوں پھر پتہ چلے کہ بین الاقوامی مالیاتی نظام و بینکاری نظام سے جس ملک کو کاٹ کر رکھ دیا جائے وہ ایران کی طرح اس مشکل سے کیسے نمٹ سکتاہے۔  ثابت قدم کیسے رہ سکتا ہے!؟۔

امریکا و برطانیہ میں ابھی تک ساحل سمندر پر پکنک

امریکا و برطانیہ میں ابھی تک لوگ ساحل سمندر پر پکنک منارہے ہیں۔اور ایک طبقہ ایران میں حفاظتی اقدمات میں تاخیر کا ڈھول پیٹے جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا نمائندہ برائے ایران کہتا ہے کہ ایران نے مثالی کردار ادا کیا ہے اور ایران اس حوالے سے ایک ماڈ ل ملک ہے۔

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای

نیادور ویب سائٹ کے حمزہ ابراہیم کو عجیب سوجھی کہ کورونا وائرس پر انہیں اجتہادی غلطی نظر آگئی۔ مگر 10 جنوری2020ع سے دنیاکے دیگر ممالک کی عدم احتیاط سے یوں منکر ہیں جیسے کعبے سے کافر۔ پھر سائنسدان بھی بن گئے اور نظریہ ارتقا ء تک بیان کرڈالا۔

عجیب احمق لکھاری ہیں۔ میاں حمزہ ابراہیم، یہ کسی آیت اللہ نے نہیں کہا تھا بلکہ یہ جدید ترین سائنسی سہولیات سے مالا مال ملک چین نے کہا تھا کہ امریکا نے کورونا وائرس کو چین کے خلاف بائیولوجیکل ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

حضرت انسان بندر کا کزن

اور جدید ترین سائنسی سہولیات سے مالامال نظریہ ارتقاء کے جغادری ممالک میں کورونا وائرس جو تباہی مچارہا ہے، وہ حضرت انسان کو ”بندر کا کزن“ مان لینے سے رکنا ہوتا تو پھیلتا ہی کیوں۔

پھر آپکی بے تکی غیر منطقی پھبتیوں پر بحالت مجبوری متوجہ کردوں کہ ڈارون کا نظریہ ارتقا ء حرف آخر نہیں قرار پایا۔ اسی طرح فزکس میں اسٹیفن ہاکنگ بھی حرف آخر نہیں ہیں۔ بائیولوجسٹ چارلس ڈاکنز کا بھی مطالعہ فرمالیں تاکہ ڈاورن کے نظریہ ارتقاء کا پرانا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوسکے۔

بندر کے کزن میں گدھے بھی شامل

ویسے ایک تھیوری آپ جیسوں کے لئے مجھ حقیر کے پاس بھی ہے کہ آپ اس پر غور فرمائیں کہ بندر کے کزن میں کیا گدھے بھی شامل ہیں، اگر نہیں تو اضافہ کرلیں کہ وبائی امراض کو یوکرین طیارہ واقعہ سے ملانے والا کوئی گدھا ہی ہوسکتا ہے۔ ورنہ امریکا نے تو خلیج فارس کی حدود میں ایران کا مسافر بردار طیارہ نہ صرف مار گرایا تھا بلکہ ایساکرنے والے نیوی کیپٹن کو اعزاز سے بھی نوازا تھا۔

اس لحاظ سے الحادی نظریہ ارتقاء میں ایک تھیوری یہ بھی گھڑی جاسکتی ہے کہ حضرت انسان کو بندر کی اولاد، بندر کاکزن بنانے پر تلے ان لوگوں کے آقا امریکی زایونسٹ کارپوریٹوکریسی کے سرخیل کسی دور میں سور ہوا کرتے تھے اور انکی جدید شکل یہ ہے۔

حالانکہ یوکرین کا طیارہ تو اپنے مقررہ روٹ سے ہٹ کر نوفلائی زون میں آیا تھا۔ روس کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی جنگی طیارے ایران کی سرحدوں پر منڈلارہے تھے۔ مگر خلیج فارس میں ایران کے مسافر بردار طیارے کو امریکا نے اس کے مقررہ روٹ پر مارگرایا تھا۔ نقشہ دیکھ لیں کہ خلیج فارس امریکا کا علاقہ ہے یا ایران کا!؟

 

ہیروشیما اور ناگاساکی… سان فرانسسکو

اگر کورونا وائرس پر ایران کی حکمت عملی پر نظریہ ارتقاء کی پھبتی کسی جاسکتی ہے تو پھربات جاپان کے شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر امریکی ایٹم بم حملوں اور سان فرانسسکو میں امریکی شہریوں پر امریکی بائیولوجیکل اسلحے کے ٹیسٹ کو کیوں نہ ڈسکس کرلیاجائے۔

میاں حمزہ ابراہیم، یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا کے حکمران طبقے، کارپوریٹوکریسی اور حکومتوں کے کچے چٹھے تونظریہ ارتقاء پر اعتقاد رکھنے والوں نے خود ہی بیان کردیے ہیں۔ امریکی کیا کچھ کرتے ہیں، یہ تو انکے حکام خود ہی بیان کردیتے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد تو خفیہ دستاویزات بھی مشتہرکردیتے ہیں۔

امریکا کے تربیت یافتہ فنڈڈ لکھاری

اب یہ ہی دیکھ لو کہ جب ہیلری کلنٹن وزیر خارجہ تھیں تو انہوں نے پانچ ہزار سے زائد اٹھائی گیر ایکٹیوسٹس پر ملینز آف ڈالرز خرچ کرکے ٹریننگ دینے کا اعتراف بھی کیا ہے۔ انہوں نے تو صاف لکھا ہے کہ امریکا کے تربیت یافتہ فنڈڈ افراد میں اسٹوڈنٹس اور صحافی بھی شامل ہیں۔

میاں حمزہ ابراہیم، ہیلری کلنٹن نے اعتراف کیا ہے کہ بیلاروس کی حکومت کے خلاف ایکٹیوسٹ افراد کو لتھوانیا میں ٹیک کیمپ ٹریننگ سیشن میں تربیت دی تھی کہ کس طرح بیلاروس کی (امریکا مخالف) حکومت کے خلاف تحریک چلانی ہے۔

نیادور میں یہ پرانا گھسا پٹا اسکرپٹ کسی کام کا نہیں۔ الفاظ بتارہے ہیں کہ کس کا بیانیہ بیچ رہے تھے۔ پیڈ کانٹینٹ بھلے لکھیں مگر مکمل سچ اور معروضی حقائق کے ساتھ۔

آیت اللہ خامنہ ای صاحب کون ہیں، کیا ہیں، یہ کوئی باضمیر غیرت مند آزاد انسان ہی جان سکتا ہے۔ یہ سمجھنا خود کو کسی بندرکا کزن، گدھے یا سور یا پینگوئن یا مچھلی سمجھنے والا انسان نما حیوان کے بس کی بات نہیں ہے۔

 

داستان امیر حمزہ ابراہیم!! عمرو عیار

!

نہ تو آپ کو بین الاقوامی مالیاتی نظام کی شدھ بدھ ہے نہ ہی بین الاقوامی تعلقات کی۔ حتیٰ کہ آپ کو تو حساب کتاب والی ریاضی تک نہیں آتی کہ اعداد وشمار دیکھنے کی زحمت کرلیتے۔ ورنہ اجتہادی غلطیوں کی بات کریں گے تو پھر سرد جنگ کے سامراج کی افغان پراکسی وار تک بھی بات جائے گی۔ اور پھر مذہبی انتہاپسندی اور دہشت گردی کی فائل بھی کھلے گی تو پھر وہی امریکی سعودی اجتہادی غلطیوں کی نہ ختم ہونے والی ایک داستان شروع ہوجائے گی۔

طلسم ہوشربا، داستان امیر حمزہ ابراہیم اور آٰیت اللہ خامنہ ای

داستان امیر حمزہ ابراہیم!! عمرو عیار، ملکہ حیرت،افراسیاب جادوگر!۔۔۔ ویسے برصغیر کے لوگ شری چار سوبیس اور بنارس کے ٹھگ جیسی فلمیں بھی شوق سے دیکھتے رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اتنا کافی ہے۔ یا نہیں!؟۔

عین علی برائے شیعیت نیوزاسپیشل

 

کورونا وائرس سے متعلق مستند معلومات اور حقائق کے لئے مزید پڑھیے
:

کورونا وائرس پاکستان میں کون لایا!؟

کورونا وائرس یا امریکا کی حیاتیاتی و کیمیائی جنگ کا ہتھیار (حصہ اول)

How Coronavirus is spreading in Pakistan due to biased negligence

US biological weapons pose serious threat to humanity

World need to rethink relations with United States over influenza virus?

متعلقہ مضامین

Back to top button