اہم ترین خبریںایران

ایران نے فرانس سے بغیر بارڈرز کے ڈاکٹروں کی ٹیم 48بستروں کے اسپتال سمیت کیوں واپس کی؟

ایسے وقت میں جب خود فرانس اپنے مریض جرمنی بھیج رہا ہے ایران کی مدد کیلئےیہ ہسپتال بھیجنے کی کیا ضرورت تھی؟

شیعت نیوز: جمہوری اسلامی ایران نے فرانس سے 48 بستروں کا ہسپتال اور طبی ساز و سامان لے کر آنے والے عملے (Doctors without boarders) سے ایران آنے کے بعد معذرت کر لی!!!!اتوار کے دن عید بعثت پر رہبر معظم نے تقریر میں امریکی مدد کے اصرار کو رد کرتے ہوئے کہا تھا امریکہ اپنی فکر کرے، امریکہ پر اس وائرس کے پھیلانے کا الزام بھی ہے اس صورت میں ہم اس کی مدد کس طرح قبول کر سکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: زائرین کی ایران سے واپسی، سعودی نواز لابی عمران حکومت اور پاک فوج کے خلاف سرگرم

تقریر کے ایک دن بعد اچانک خبر آئی کہ فرانس سے بغیر بارڈرز کے ڈاکٹروں کی ٹیم 48 بستروں کا ہسپتال لے کر ایران آرہی ہے!!!بعد میں وہ ٹیم حقیقتاً پہنچ بھی گئی!!! اور فرانس سے ایرانی سفیر نے خبر دی کہ ایک اور طیارہ بھی تیار ہے ایران آنے کے لئے!!!

یہ بھی پڑھیں: علامہ شہنشاہ نقوی نے شیعہ فقہاء کے فتاویٰ اور قائدین کی رضامندی سے انتہائی اہم اور حیران کن اعلان کردیا

ایسے وقت میں جب خود فرانس اپنے مریض جرمنی بھیج رہا ہے ایران کی مدد کیلئےیہ ہسپتال بھیجنے کی کیا ضرورت تھی؟فرانس جس نے ایران عراق جنگ کے اوج میں 1984-85میں جب سیاہ طاعون یعنی ایڈز کی بیماری اوج پر تھی ایران کو HIV سے آلودہ خون بھیجا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سکھر کے بعد ڈی جی خان قرنطینہ میں موجود 800میں سے 600زائرین ومسافربھی کلیئرقرار

جرمنی جس نے عراق کو ایران پر استعمال ہونے والا اسلحہ دیا تھا اور پھر ایرانی کیمیای اسلحے سے متاثرین کے علاج کے لئے آمادگی ظاہر کی تھی (بعد میں پتا چلا کہ وہ ان کیمیائی اسلحے کے اثرات کی تحقیق کے لئے ایرانی مریضوں کو قبول کر رہا تھاماحولیات کی تحقیق میں ہاتھ بٹانے کے لئے فرانس نے ٹیمیں بھیجی تھیں وہ اکثریت جاسوس تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سکھر قرنطینہ سینٹرمیں 640زائرین کوروناوائرس سے کلیئر قرار، گھروں کو روانہ

سوریہ نے اقوام متحدہ میں Doctors without boarders کو بھی جاسوس قرار دیا تھاکل وہی گروپ ایرانی وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت صحت اور انٹیلیجنس کلیئرنس پر ایران پہنچی ہے!!!!جسے آج وزارت صحت نے معذرت کر کے وآپس جانے کا کہ دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button