مقبوضہ فلسطین

فلسطینی قوم کو کورونا سے بچانے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔ اسماعیل ھنیہ

شیعت نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نےکہا ہے کہ فلسطینی قوم کورونا کی وباء کی وجہ سے اس وقت مشکل دور سے گذر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا جیسے قاتل اور مہلک مرض سے بچاؤ کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی وباء پوری فلسطینی قوم کے لیے آزمائش ہے۔

فلسطینی قوم کے ہمیشہ اپنی بہادری، فراخ دلی، ایثار اور قربانی کے جذبے کا اظہار کیا۔ اب بھی ہمیں پوری توقع ہے کہ فلسطینی قوم اس بحران سے بھی کامیابی کے ساتھ ہم کنار ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حماس اسرائیلی زندانوں میں قید اپنے بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوںے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاست کی جارحانہ سرگرمیوں اور انتقامی کارروائیوں کو ناکام بنانے کے لیے تمام اقدامات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج کا مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر وحشیانہ تشدد، گرفتاریاں

انہوں نے عالمی ادارہ صحت اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی قوم کو کورونا کی وباء اور آزمائش سے بچانے کے لیے فلسطینی قوم کی مدد کریں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اندرون ملک اور بیرون ملک اس وقت وباء کا سامنا کر رہی ہے۔ فلسطینی پناہ گزین دنیا کے کئی ملکوں میں کیمپوں میں پہلے ہی معاشی اور سماجی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ بیرون ملک پناہ گزین کی حیثیت سے رہنے والے فلسطینیوں کو بھی کورونا سے بچاؤ کے لیے طبی معاونت کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے سعودی عرب کےفرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی جیلوں میں قید فلسطینی شہریوں کو فوری طورپر رہا کریں۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز ایک پریس بیان میں ھنیہ نے کہا کہ پوری دنیا میں پھیلنے والی کورونا وائرس کی وباء سے کےتناظر میں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو فوری طورپر رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب سےانسانی اور دینی اصولوں کے تحت تمام فلسطینی قیدیوں کو فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی عرب میں فلسطینیوں کو جیلوں میں قید رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب نے ایک سو سے زائد فلسطینیوں کو قید کررکھا ہے۔ 8 مارچ کو سعودی عرب کی ایک فوجی عدالت میں فلسطینی قیدیوں کے ظالمانہ ٹرائل کا آغاز کیا گیا۔ ان پر فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے لیے فنڈز جمع کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button