دنیا

امریکہ اور اتحادی فوج نے عراق کے متعدد فوجی اڈے خالی کرنے کا اعلان کر دیا

شیعت نیوز: امریکہ نیوز چینل سی این این کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی فوج نے پیر کے روز کہا ہے کہ عراق میں عراقی فوج کے ساتھ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے داعش کے خلاف اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں تاہم اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ متعداد فوجی اڈوں کو خالی کر دیا جائے گا اور امریکی فوج کو واپس بلایا لیا جائے گا۔

یہ یاد رہے داعش کا عراق پر یلغار کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عراق کی حمایت کے بہانے عراق میں اپنی فوج تعینات کر دی تھی تاہم اب عراق کی عوام اور عراقی فوج کی مخالفت کے بعد امریکی اور اس کی اتحادی فوج نے اپنے کئی ٹھکانے خالی کر نے کا اعلان کر دیا ہے۔

دوسری جانب بغداد میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علاقائی بحرانوں کو دیکھتے ہوئے اربیل کے امریکی قونصلٹ کی تمام سرگرمیاں دو روز کے لیے معطل کردی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : التاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں ہمارے 3 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ امریکہ کا اعتراف

بغداد میں امریکی سفارت خانے کی سرگرمیاں پہلے ہی معطل ہیں اور امریکی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ حتی الامکان عراق آنے سے گریز کریں اور مجبوری کی صورت میں سیکورٹی ہدایات کا خاص خیال رکھیں۔

امریکہ نے التاجی کے فوجی اڈے پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کو عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی پر حملوں کی وجہ قرار دیا ہے، امریکہ نے دعوی کیا ہے کہ یہ حملہ حشدالشعبی نے کیا تھا تاہم اپنے دعوے کے بارے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ عراقی اقتداری کے ڈھانچے میں عوامی رضا کار فورس کے کردار کی تقویت اور اپنے اور صیہونی حکومت کے مفادات کے لیے خطرہ سمجھتا ہے یہی وجہ ہے کہ مسلسل اس عوامی فورس کے خلاف حملے اور پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔ امریکہ ایسے حملوں کے ذریعے ایک طرف عراق کو بد امن کرنا چاہتا ہے اور دوسری طرف حشد الشعبی کو اس بدامنی کا ذمہ دار قرار دینے کے درپے ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button