دنیا

صدر اشرف غنی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے لئے احکامات جاری کر دیئے

شیعت نیوز: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان کو معاف کرنے اور ان کے جیل سے رہا کئے جانے پر مبنی خاص احکامات جاری کئے ہیں۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ملک کے صدر کی حیثیت سے طالبان عناصر کو معافی دینے اور جیل میں بند اس گروہ کے ارکان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے بدھ کے روز اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ اشرف غنی نے مذاکرات کے آغاز کی غرض سے چودہ شقوں پر مشتمل ایک فرمان جاری کردیا ہے جس کے تحت طالبان عناصر کو معاف اور جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

اس فرمان کے تحت آئندہ ہفتے سے افغانستان کی سرکاری جیلوں میں بند طالبان عناصر کی رہائی کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : افغان معاہدہ : امریکہ افغانستان سے فوجی انخلاء پر مجبور

توقع کی جارہی ہے کہ تقریبا پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو حکومت افغانستان کی جیلوں سے آزاد کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں پندرہ سو طالبان قیدی رہا کیے جائیں گے۔

دوسری طرف افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کا ذمہ دار امریکہ ہے ۔

حامد کرزئی کے دفتر نے ایک بیان جاری کر کے کابل میں بیک وقت عہدہ صدارت کی دو تقریب حلف برداری پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی موجودہ تشویشناک صورتحال افغانستان میں امریکہ کی تفرقہ انگیز، تحقیر آمیز اور غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

افغانستان کے سابق صدر نے دو تقریب حلف برداری کے بارے میں امریکی وزارت خارجہ کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ موجودہ بحران کو حل کرنا چاہتا تو وہ بیک وقت دو الگ الگ تقریب حلف برداری سے پہلے ہی اس سیاسی بحران کو حل کردیتا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ امریکی حکام منجملہ افغانستان کے امور میں امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد سے ملاقاتوں میں ہمیشہ یہ بات کہی ہے کہ امریکہ افغانستان کے انتخابات کے بارے میں کبھی بھی مخلص نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر افغان عوام کو چاہئے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھ کر اغیار کی سازشوں کو ناکام بنا دیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button