مقبوضہ فلسطین

الخلیل میں یہودی شرپسندوں کی ’’ عید پوریم‘‘ پر اشتعال انگیز دھاوے

شیعت نیوز: اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں گذشتہ روز یہودی شرپسندوں کی بڑی تعداد نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی مقامات پردھاوے بولے اور مذہبی تعلیمات کے مطابق رسومات ادا کیں۔

مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہودی شرپسندوں کی بڑی تعداد نے ’’عید پوریم‘‘ نامی تہوار کے موقعے پر تاریخی مقامات پر دھاوے بولے۔

فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ صیہونی آبادکاروں نے تل ارمیدہ کے مقام پر قائم مذہبی تاریخی مقامات میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ صیہونی آباد کاروں نے مسجد ابراہیمی، مسجد جبل رحمت ، تل ارمیدہ ، شاہراہ شہداء اور السھلہ کے علاقوں میں گھس کر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

یہ بھی پڑھیں : محمد بن سلمان کے اقتدار کا نشہ سرچڑھنے لگا، شہزادوں کی گرفتاریاں تاحال جاری

ادھراسرائیلی فوج نے گذشتہ روز غرب اردن کے تاریخی شہر الخلیل میں صیہونی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے کے لیے 20 مقامات پر ناکے لگا کر صیہونی آباد کاروں کو سیکیورٹی فراہم کی۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں باب الساھرہ سے گذشتہ روز ایک فلسطینی نوجوان کو حراست میں لیا ہے جس کے قبضے سے ایک تیز دھار چاقو برآمد کیا گیا ہے۔

صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان مبینہ طور پر اسرائیلی فوجیوں اور آباد کاروں پر چاقو کے وار کرنے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کی گرفتاری کے بعد الحمراء کے علاقے کو سیل کردیا گیا اور پرانے بیت المقدس میں بھی فلسطینیوں کی تلاشی لی گئی ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو باب الساھرہ میں پوسٹ آفس کے قریب سے حراست میں لیا اور اس کے بعد اسے پولیس سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button