مقبوضہ فلسطین

پہلی بار باحجاب فلسطینی نژاد مسلم خاتون اسرائیل کی رکن پارلیمنٹ منتخب

شیعت نیوز: اسرائیلی تاریخ میں پہلی بار ایک باحجاب فلسطینی نژاد اسرائیلی مسلمان خاتون نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کر دی۔

فلسطینی نژاد اسرائیلی شہری 55 سالہ ایمان یاسین خطیب نے 2 مارچ کو ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی، ان کا تعلق بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد سے ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایمان یاسین خطیب نے عرب اکثریتی اسرائیلی علاقے سے ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی، وہ اسرائیلی پارلیمنٹ ’’کنیسٹ‘‘ کی پہلی مسلمان اور باحجاب خاتون رکن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ایما پر سعودی عدالتوں میں 40 بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف عدالتی کارروائی

چار بچوں کی ماں ایمان یاسین خطیب کو سیاست اور حکومت کا طویل تجربہ ہے اور وہ رکن پارلیمنٹ کا الیکشن لڑنے سے قبل مقامی حکومت میں خدمات سر انجام دے رہی تھیں۔

ایمان یاسین خطیب سمیت لاکھوں عرب فلسطینی نژاد مسلمان ایسے ہیں جو اسرائیلی شہری ہیں، وہ 1948ء سے ہی اسرائیل میں رہائش پذیر ہیں۔

اسرائیل نے 1948ء میں جب فلسطینی سرزمین پر قبضہ کیا تھا تب سے وہ فلسطینی نژاد عرب مسلمان اس جگہ آباد ہیں جہاں اسرائیل نے قبضہ کیا تھا اور بعد ازاں اسرائیل نے انہیں اپنی شہریت دی تھی۔

اسرائیلی آبادی کا بہت بڑا حصہ یہودیوں پر مشتمل ہے تاہم وہاں لاکھوں فلسطینی نژاد عرب مسلمان بھی رہتے ہیں اور انہیں عام طور پر وہ حقوق نہیں ملتے جو کسی بھی ملک میں اقلیتوں کو ملنے چاہیے۔

ایمان یاسین خطیب کنیسٹ کے نومنتخب 120 ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک ہیں اور وہ عرب نژاد فلسطینی جماعت اور بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ ہیں۔

ایمان یاسین خطیب کے اتحاد نے 15 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ مجموعی طور پر بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے 60 تک نشستیں حاصل کی ہیں اور ممکنہ طور پر وہ مزید کسی ایک جماعت کو اپنے ساتھ ملا کر حکومت بنا سکیں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button