اہم ترین خبریںپاکستان

جنسی ہراسگی،مولانافضل الرحمٰن کے ساتھی پروفیسرصلاح الدین کے مزید 4ساتھیوں کی ملازمت برخاست

ذرائع کا کہنا ہے طالبات کی جنسی ہراسگی کے کیس میں برطرف مزید 4 اساتذہ کا تعلق بھی جمیعت علمائے اسلام (ف) سے ہی ہے ۔

شیعت نیوز: پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے گورنر شاہ فرمان کی ہدایت پر گومل یونیورسٹی میں مالی بے ضابطگیوں اور جنسی ہراسگی سے متعلق قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کی سفارشات پر جنسی ہراسگی میں ملوث جمعیت علمائے اسلام کے رہنما ،مولانا فضل الرحمٰن کے قریبی ساتھی پروفیسر صلاح الدین کے مزید چارساتھیوں کوگومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کی نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صدرپاکستان ،وزیر اعظم واعلیٰ حکومتی شخصیات کا آیت اللہ خامنہ ای کے بھارتی مظالم کیخلاف بیان کا خیرمقدم

سرکاری اعلامیے کے مطابق جنسی ہراسگی کے الزام میں ملازمت سے برخاست کیے جانے والے ملازمین میں پروفیسر ڈاکٹر بختیار خان، اسسٹنٹ پروفیسر عمران قریشی، حکمت اللہ گیم سپروائزر اور حفیظ اللہ لیبارٹری اٹینڈنٹ شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے طالبات کی جنسی ہراسگی کے کیس میں برطرف مزید 4 اساتذہ کا تعلق بھی جمیعت علمائے اسلام (ف) سے ہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:وجود کی نمائش خود عورت کی توہین ہے، ہر مسلمان عورت کا رول ماڈل حضرت فاطمہ زہراؑ ہیں،فردوس اعوان

واضح رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا کی ہدایت پر ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن دلنواز خان کی معطلی کا اعلامیہ پہلے ہی جاری کر دیا گیا تھا کہ جبکہ نجی ٹی وی پر حالیہ ایک رپورٹ نشر ہونے کے بعد چیئرمین شعبہ اسلامیات پروفیسر ڈاکٹر صلاح الدین سے بھی استعفی لے لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سعودی واماراتی دوستوں کی بھارتی بربریت پر خاموشی پر مایوس

گورنر خیبر پختونخوا نے تمام یونیورسٹیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ ’وہ اپنا نظام ٹھیک کریں، کسی کو نوکری سے نکالنا پڑے یا جیل بھیجنا پڑے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن طلبا کے مستقبل پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘

’اعلی تعلیمی ادارے میں جنسی ہراسگی اور مالی بے ضابطگیوں میں ملوث عناصر کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا‘

 

متعلقہ مضامین

Back to top button