اہم ترین خبریںپاکستان

اسلامی تحریک کے ایم ڈبلیوایم اور پی ٹی آئی سے رابطے،آئینی حقوق کیلئےمشترکہ جدوجہد کا عزم

اسلامی تحریک پاکستان نے مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کرکے انہیں آئینی حیثیت کے تعین کیلئے مشترکہ موقف پر متفق کرنے کی کوشش تیز کردی ہے

شیعت نیوز: اسلامی تحریک پاکستان کی جانب سے گلگت بلتستان کے مستقبل کی آئینی حیثیت کے تعین میں مشترکہ قومی موقف کےحصول کیلئے مفاہمتی نشستوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔ اسلامی تحریک پاکستان نے مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کرکے انہیں آئینی حیثیت کے تعین کیلئے مشترکہ موقف پر متفق کرنے کی کوشش تیز کردی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں پھنسے زائرین کی فوری وطن واپسی کیلئے لاہور ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکا دیا گیا

منگل کے روز مجلس وحدت مسلمین اور آج بدھ کے روز پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر کے ساتھ نشست اسلامی تحریک کے صوبائی سکرٹیریٹ گلگت میں منعقد ہوئی، جس میں دونوں جماعتوں نے مفاہمتی نشستوں کے انعقاد کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے سراہا اور اسلامی تحریک کی جانب سے شروع دن سے خطہ کو شناخت دینے کے حوالے سے موقف کو جنگ آزادی کے ہیروز کے خوابوں اور خطہ کے عوام کی امنگوں کے عین مطابق قرار دیا نیز مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر کو خوش آمدید کہتے ہوئے اسلامی تحریک پاکستان کے سینیئر راہنما شیخ میرزا علی نے کہا جی بی نے ازخود آزادی حاصل کرکے الحاق پاکستان کا اعلان کیا تھا، جس کا جواب کسی بھی حوالہ سے آرڈروں کا تسلسل نہیں بن سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: رہنما شیعہ علماءکونسل علامہ عارف واحدی کی صدرمملکت عارف علوی سے ملاقات، زائرین کو درپیش مشکلات پر گفتگو

سینیئر رہنما اسلامی تحریک کا مزید کہنا تھا کہ ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ 72 سال گزرنے کے باوجود وفاق نہایت جغرافیائی اہمیت کے حامل خطہ کو آئینی تحفظ نہیں دے رہا ہے، جبکہ آئینی تحفظ نہ دیئے جانے کے سبب شملہ معاہدہ میں چھوربٹ کے مقبوضہ علاقہ کی واپسی کا مطالبہ شامل نہیں کیا جا سکا، جس کے بعد وفاق کو جی بی کو آئینی تحفظ دینے کے حوالے سے سنجیدگی دکھانے کی ضرورت تھی، مگر محسوس ایسا ہوتا ہے کہ وفاق اب بھی 1949ء والی صورت حال کے مطابق زمینی حقائق سے مجہول کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ خطہ کی نمائندگی اور عوامی امنگوں کو جانے بغیر متنازعہ خطہ قرار دینے پر تلا ہوا ہے، جس کو عوامی سطح پر پذیرائی نہیں مل سکتی ہے۔ اس لئے تحریک انصاف کی صوبائی قیادت کو چاہیئے کہ وفاق اور وزارت امور کشمیر تک خطہ کے زمینی حقائق اور عوامی امنگوں کی ترجمانی کرے۔ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سید جعفر شاہ نے اسلامی تحریک کی مفاہمتی نشستوں کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی جماعت کی جانب سے جی بی کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ درست ہے، جس کی ہم مکمل تائید کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور طالبان کے درمیان دستخط شدہ کاغذ مجبوری کی دستاویز ہے،علامہ ساجدنقوی

سید جعفر شاہ نے کہا کہ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ خطہ کے بنیادی مسائل کو اپنی بساط کے مطابق اجاگر کریں اور وفاقی حکومت کو باور کرائیں کہ ہماری عظیم و لازوال قربانیوں کا صلہ دینے کا وقت آچکا ہے اور ہم جی بی کو کچھ دینے کیلئے پرعزم ہیں، اس لئے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ گلگت بلتستان ہمارے لئے دھرتی ماں کی حیثیت رکھتا ہے، اس لئے آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ صوبائی حکومت میں ہماری نمائندگی نہ ہونے کے باوجود وفاقی حکومت نے ترقیاتی و غیر ترقیاتی منصوبوں کو جاری رکھا ہوا ہے اور ہم یہ توقع بھی رکھتے ہیں موجودہ صوبائی حکومت خطہ کی ہر سطح پر نمائندگی کرکے اپنی شناخت کے حصول میں اپنا کردار ادا کرے گی اور صوبائی اسمبلی خطہ کی آئینی حیثیت کے تعین میں اپنا کردار ادا کریگی۔ قانون سے وابستگی کی بنیاد پر میں سمجھ سکتا ہوں کہ خطہ کو آئینی تحفظ دینے کی راہیں کیا ہوسکتی ہیں، لیکن اس کیلئے پہلے ہمیں پاور میں آنے کی ضرورت ہے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ ہماری جماعت جی بی کو شناخت دینے کی پوزیشن میں آئے گی اور اسلامی تحریک پاکستان کے منعقدہ پروگراموں میں بھرپور شرکت کرکے ہم خطہ سے اپنی وابستگی کا ثبوت دینگے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button