عراق

حزب اللہ عراق کا امریکی فوجیوں کو اپنے ملک سے باہر نکالنے کا عزم

شیعت نیوز: حزب اللہ عراق نے ایک بار پھر اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

حزب اللہ عراق کے جاری کردہ بیان میں، تنظیم کے سربراہ کے خلاف امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن کے احمقانہ اقدامات ہمیں عراق سے امریکی فوجیوں کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد سے باز نہیں رکھ سکتے۔

بیان میں عراق کی مزاحمتی تنظیموں کے خلاف امریکہ کے بے بنیاد دعووں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ ، داعشی دہشت گردوں کو شکست دینے والی مزاحمتی قوتوں سے شدید خوفزدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق میں استقامتی محاذ امریکی انخلا کے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتے۔

امریکی وزارت خزانہ نے بدھ کی رات ایک بیان جاری کرکے، عراق کی حزب اللہ بریگیڈ کے جنرل سیکریٹری احمد المحمداوی کا نام بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا ہے۔

چند روز قبل حزب اللہ عراق کے ترجمان جعفرالحسینی نے کہا تھا کہ ملک سے امریکی فوجیوں کو بے دخل کرنے کوششیں بدستور جاری ہیں اور مزاحمتی قوتیں اس حوالے سے ممکنہ آپشن پر غور کر رہی ہیں۔

قبل ازیں عراق کے اعلی انسانی حقوق کمیشن کے رکن علی البیاتی نے کہا تھا کہ عراق کے تین صوبوں کے عوام نے امریکہ کی سرکردگی میں قائم فوجی اتحاد کے خلاف نو سو سے زائد شکایت حکومت کو جمع کرادی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی سرکردگی میں قائم نام نہاد داعش مخالف امریکی اتحاد کے حملوں میں مرنے والوں کے لواحقین کی جانب سے نو چھبیس شکایات حکومت کو موصول ہوچکی ہیں۔

امریکہ کی سرکردگی میں قائم نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے گزشتہ دنوں اعتراف کیا تھا کہ عراق اور شام میں اس کے فضائی حملوں میں تقریبا میں ایک ہزار تین سو ستر عام شہری مارے جا چکے ہیں۔ آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں امریکی اتحاد کے حملوں میں گیارہ ہزار آٹھ سو کے قریب عام شہری ہلاک اور آٹھ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

اس وقت عراق میں کم سے کم پانچ ہزار دہشت گرد امریکی فوجی تعینات ہیں۔

تین جنوری کو بغداد ایئر پورٹ پر امریکی دہشت گرد فوج کے بزدلانہ حملے میں ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس اور ان کے دیگر ساتھیوں کی شہادت کے بعد سے عراق میں امریکہ مخالف میں جذبات میں انتہائی شدت پیدا ہوگئی ہے۔

ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی حکومت عراق کی دعوت پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ضروری مشاورت فراہم کرنے کی غرض سے عراق گئے تھے۔

اس واقعے کے محض دو روز کے بعد پانچ جنوری کو عراقی پارلیمنٹ نے اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا بل کثرت سے رائے پاس کیا تھا۔ عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کو اپنے ملک کی فضائی حدود کے استعمال کی بابت بھی سخت خبردار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button