اہم ترین خبریںپاکستان

ٹرمپ کے دورہ بھارت پر مسلمانوں کا قتل عام بھارتی جمہوریت کے منہ پرتماچہ ہے، علامہ ساجد نقوی

امریکہ کی کشمیر پر ثالثی بھی فلسطین کے امن منصوبے کے نام پر نام نہاد ڈیل آف سنچری کی طرح ہی ہوگی

شیعت نیوز: شیعہ علماءکونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاہے کہ یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوگئی ہے کہ ٹرمپ اور مودی دونوں استعماری اہداف کے حوالے سے ایک صفحے پر ہیں، ٹرمپ کے دورئہ بھارت پر دلی سمیت دیگر مقامات پر جس طرح مسجد، مزار اور مسلم آبادیوں پر انتہاءپسندانہ حملے ہوئے جبکہ متعدد شہری اس انتہاءپسندی کی بھینٹ چڑھ گئے وہ ان نام نہاد جمہوری رہنماؤں کے منہ پر طمانچہ ہے ، ٹرمپ کا نام نہاد بھارتی شہریت بل سے اظہار لاتعلقی اورصرف تجارتی و دفاعی ایشوز پر بات کرنا واضح کررہاہے کہ امریکی استعمار کو اپنے اہداف کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہیں، ٹرمپ ، مودی کے مشترکہ اعلامیہ نے بھی پاکستان کے حوالے سے ان کے مکروہ عزائم واضح کردیئے، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ کشمیر کے حوالے سے امریکی ثالثی بھی نام نہاد ڈیل آف سنچری کی طرح ہی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی مسلمانوں کےحالیہ قتل عام میں مودی حکومت کا پورا ہاتھ ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورئہ بھارت، انڈیا میں انتہاءپسندوں کی جانب سے مسلم آبادیوں ، مسجد و مزار سمیت درجن سے زائد شہریوں کے قتل ،املاک کو نقصان اور ٹرمپ مودی کے مشترکہ اعلامیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ایک طرف امریکہ بھارت کو تھپکی دیتے ہوئے اس کے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے گئے مظالم پر شہ دیتاہے تودوسری جانب انڈیا کے اندر جاری مودی انتہاءپسندانہ کارروائیوں کو نظر انداز بھی کردیتاہے اور اسے بھارت کا اندرونی معاملہ قرا ر دیتاہے مگر اپنے دورہ کے اختتام پر ایک طرف ہندوستان کو تھپکی کے ساتھ بھاری دفاعی سازو سامان کی یقین دہانیاں تو دوسری طرف پاکستان کوڈکٹیشن دینے کی کوشش کرتاہے اور ساتھ ہی کشمیر کے معاملے پر دلاسہ بھی دےتا ہے جس سے اسکا دہرامعیار کھل کر سامنے آرہاہے، ایسی کی سازشی پالیسی مشرق وسطیٰ میں بھی امریکہ روا رکھے ہوئے ہے، ہم ایک مرتبہ پھر متوجہ کرتے ہیں کہ کسی غلط فہمی میں نہ رہا جائے، امریکہ کی کشمیر پر ثالثی بھی فلسطین کے امن منصوبے کے نام پر نام نہاد ڈیل آف سنچری کی طرح ہی ہوگی، اس حوالے سے اب کشمیری رہنماؤں کی جانب سے بھی کچھ تحفظات کا اظہار کیا جارہاہے جسے مدنظر رکھنا ضروری ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button