اہم ترین خبریںپاکستان

خاتون وکیل کے خلاف درخواست گزارنے نہ صرف صحابہ کرام بلکہ اہل بیت اطہارؑ کی بھی توہین کی ہے، علامہ سبطین سبزواری

گفتگو کو اگر دیکھا جائے تو انصاف اور جوڈیشری کے حوالے سے انتہائی محتاط انداز کے ساتھ کسی شخصیت کا نام لئے بغیر تاریخی حقیقت کا حوالہ دیا ہے

شیعت نیوز: شیعہ علما کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری کہا ہے کہ عالم اسلام میں اتحادو یکجہتی وقت کی ضرورت ہے۔ کچھ عناصر تاریخی اختلاف پر فرقہ واریت کو ہوا دینے کی سازش کررہے ہیں۔ امت مسلمہ کے درمیان تاریخی اور فقہی اختلافات کو اتحاد امت میں رغنہ اندازی کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس لئے ہم ان اختلافات کی بنیاد پر باہمی ہم آہنگی کی فضاءکو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ ایک خاتون وکیل کا نجی ٹی وی چینل پر تاریخی حقائق کے بیان کوسوشل میڈیا پر ایشو بنانا غیر ضروری ہوگا۔ اس خاتون نے کسی شخصیت کا نام نہیں لیا۔ ایک حقیقی واقعہ کا حوالہ دیاہے ۔اس کے خلاف جس شخص نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست دی ہے،اس نے نہ صرف صحابہ کرام بلکہ اہل بیت اطہار کی بھی توہین کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وکیل حق زہراؑ سیفی علی خان ایڈوکیٹ نے تکفیریوں کو سندھ ہائیکورٹ میں مناظرے کا چیلنج کردیا

انہوں نے کہاکہ تشیع کے نقطہ نظر سے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام ہی خلیفہ بلا فصل ہیں جب کہ بعد از ختم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، افضل البشر حضرت علی علیہ السلام ہیں۔ اسی طرح سے اہل بیت کا کوئی امام نہیں، اہل بیت تمام مسلمانوں کے امام ہیں اور اس پر سب کا اتفاق ہے ، اس لئے متنازع ایشوز کو نہ اچھالا جائے۔ مسلمانوں کے درمیان تاریخی حقائق کی بنیاد پر اختلافات کواب حل نہیں کیا جاسکتا اور اتحاد امت کا مطلب بھی یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے نقطہ نظر کا احترام کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ایک نجی ٹی وی چینل میں ہونے والی گفتگو کے بعد پیدشدہ صورتحال پر ردعمل میں کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد ہائی کورٹ کا یافث ہاشمی ایڈوکیٹ کو 3ہفتوں میں بازیاب کرانے کا حکم

علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ خاتون وکیل کے خلاف درخواست دینے والے شخص کے خلاف توہین اہل بیت و صحابہ کی کارروائی کی جائے، جس نے تاریخی حقائق کو جھٹلا کرانصاف کے موضوع پر ہونے والی گفتگو کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی سازش کی ہے۔ ٹی وی چینل پر ہونے والی گفتگو کو اگر دیکھا جائے تو انصاف اور جوڈیشری کے حوالے سے انتہائی محتاط انداز کے ساتھ کسی شخصیت کا نام لئے بغیر تاریخی حقیقت کا حوالہ دیا ہے، جو کچھ عناصر شخصیات کا نام لے کر کسی واقعہ کے ساتھ جوڑ رہے ہیں تو یہ ناانصافی کو تسلیم کرنے کا اقدام ہوگا۔ فدک ایسا مسئلہ ہے جسے بعد ازاں خلیفتہ المسلمین حضرت عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دور حکومت میں سادات کو واپس کیا اور ایک عرصے سے اہل بیت اطہار ؑکے خلاف جمعہ کے خطبوں میں جاری سب وشتم کو بھی بند کروایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button