اہم ترین خبریںپاکستان

جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر احتجاجی مظاہرہ

لاپتہ افراد کے معاملے میں پوری شیعہ قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔

شیعت نیوز: جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے زیراہتمام 29 دسمبراسلام آباد پریس کلب کے سامنے ، جبری شیعہ گمشدگان کی رہائی کے لئےاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں خانوادہ جبری گم شدہ شیعہ نوجوانان، ذاکرین امامیہ، بانیان مجالس عزا، اور شیعہ جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ملت کے لاپتہ افراد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے۔ کسی بھی شہری کو اس طرح حراست میں رکھنا آئین و قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ لاپتہ افراد کے معاملے میں پوری شیعہ قوم ایک پیج پر کھڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کوالالمپور کانفرنس میں شرکت نہ کرکے تاریخی غلطی کی ہے، مشاہد حسین سید

مقررین نے کہاکہ ہمارا یہ احتجاج اختیارات سے تجاوز کے مرتکب اداروں اور غیر قانونی طرز عمل کے خلاف ہے جب تک لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا جاتا تب تک ہمارا یہ پُرامن احتجاج اسی انداز سے جاری رہے گا۔ ہم وزیر اعظم پاکستان اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی جائیں۔ جبری گمشدہ افراد کے معاملے کو حکومت سنجیدگی سے لے۔ ہم اس ملک کے شہری ہیں ہمارے لیے کوئی بھی متعصبانہ طرز عمل قابل قبول نہیں، ہمیں آگاہ کیا جائے کہ کس قانون کے تحت ہمارے نوجوانوں کو اتنے سالوں سے یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے۔ ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں پلے کاڑدز تھے۔ جن لاپتہ افراد کی رہائی کے لئے نعرے درج تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہ محمودقریشی یافث ہاشمی کی یازیابی کویقینی بنائیں ورنہ متاثرہ خاندان خودسوزی پر مجبورہوگا

شرکاء کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کی آواز ملک گیر آواز بن چکی ہے۔ مسنگ پرسن کے حوالے سے صدر، وزیر اعظم، آرمی چیف ابھی تک خاموشی اختیار کی ہوئی اور یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔ان مسنگ پرسن میں بعض ایسے خاندان ہیں جنہیں یہ بھی معلوم نہیں کہ ان کے پیارے زندہ بھی ہیں یا نہیں۔مظاہرےکے اختتام پر متفقہ طور کچھ قرار دادیں منظور کی گئیں جنہیں شرکاءنے نعروں کا جواب دیکر تائید کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہید علی رضا عابدی قتل کیس کے اہم اور چشم کشا حقائق منظر عام پر آگئے

1۔آج کا یہ اجتماع پنجاب بھر سے بالخصوص اور پاکستان بھر سے بالعموم شیعہ گمشدگان کی بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے ۔
2۔اسلام آباد، ملتان ،بھکر ، کراچی ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کوئٹہ ، اور گلگت بلتستان سےجبری طور پر گم شدہ افراد کو فی الفور طور پر رہا کیا جائے ۔
3۔ آج کا اجتماع صدر پاکستان ، وزیر اعظم پاکستان ، اور آرمی چیف سے یہ احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے ۔کہ خدا را خانوادہ اسراء کی مدد کریںاور ان پیاروں کو رہائی دلوائیں ۔
4۔ شیعہ جبری گم شدہ افراد کے لواحقین یہ مطالبہ کرتے ہیں ہمارے گم شدہ افراد خصوصاً سنیئر قانون دان محمد یافث نوید ہاشمی ، ظہیر الدین بابر ، انجنیئر ممتاز حسین ، مرید عباس ،ذوالفقار عباس ،،محمد سبطین ،ذاکر احسن اشفاق ،حفیظ احمداور دیگر ملتان ، کراچی ، ڈیرہ اسماعیل خان ، کوئٹہ ، جی بی ، اسلام آباد اور پنجاب سے شیعہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ۔
5۔ اگر ان افراد کو رہا نہ کیا گیا تو ہم اگلے احتجاجی لائحہ عمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔
6۔لاپتہ افراد کی عدم رہائی کی صورت ملک گیر تحریک چلائی جائے گی ۔
7۔ شیعہ مسنگ پرسنز کی فیملیز کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں ریاستی ادارے مظلوم شہریوں کی آواز سنیں اور انہیں قانونی مدد فراہم کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button