پاکستان

ملک و قوم کے موجودہ حالات بابائے قوم کے تصورات اور تعلیمات کے منافی ہیں، محمد شہریار

افسوس کہ 72 سال گزر جانے کے بعد بھی قائداعظم کا خواب ہمیں فضا میں تحلیل ہوا نظر آرہا ہے

شیعت نیوز :ملک و قوم کی فلاح و بہبود اور بہتر مستقبل فراہم کرنے کے حوالے سے قائداعظم کے تصورات اور تعلیمات کو عملی جامہ پہنایا جاتا تو ریاست مدینہ کا قیام ممکن تھا۔

یہ بھی پڑھیں :بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا 144واں یوم ولادت جوش و خروش سےمنایا جا رہا ہے

اطلاعات کے مطابق امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان ڈویژن کے صدر محمد شہریار نے کہا ہے کہ ملک و قوم کو اقربا پروری،لاقانونیت اور بدترین کرپشن کا سامنا ہے، پاکستانی معاشرہ مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔قائداعظم کے یوم ولادت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد شہریار کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان قائداعظم کے نظریات کے بالکل متصادم نظر آتا ہے، قائد پاکستان کو ایک ایسی ریاست بنانا چاہتے تھے جہاں اسلامی اقدار کی پاسداری ہو سکے اور ریاست میں بسنے والے ہر شخص کو بنیادی حقوق کی فراہمی ہو، افسوس کہ 72 سال گزرنے کے باوجود قائد کے افکار کو عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔

یہ بھی پڑھیں :ملکی خارجہ پالیسی قائداعظم کے نظریات اور دستور پاکستان کے عین مطابق ہونا چاہئے،علامہ موسیٰ رضا جسکانی

محمد شہریار کا کہنا تھا کہ بابائے قوم پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتے تھے جہاں رنگ، نسل، فرقے اور مذہب سے بالاتر ہو کر لوگوں کے ساتھ انسانیت کے رشتے سے سلوک کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں :قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان میں مسلم ہو یا مسیحی سب کو یکساں حقوق حاصل ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس

محمد شہریار نے قائداعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کے ہمیں اس ملک کی قدرو قیمت کا اندازہ کرتے ہوئے اس کی جڑوں کو مضبوط کرنا ہے اور اپنے خون پسینے سے اس کی آبیاری کرنی ہے، اپنے فولادی ہاتھوں سے ہر قسم کی برائی کو کچل کر ملک و ملت کا نام روشن کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button