پاکستان کی اہم خبریں

بدترین لاک ڈاؤن سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی صورتحال سنگین ہورہی ہے، ترجمان دفتر خارجہ

بین الاقوامی برادی کی مذمت کے باوجود بھارتی غیر انسانی اور یکطرفہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے

شیعت نیوز : بدترین لاک ڈاؤن نے لاکھوں کشمیریوں کے زندگی کو متاثر کر رکھا ہے۔ 80 لاکھ سے زائد کشمیری عوام دنیا سے کٹے ہوئے ہیں جبکہ طبی اشیا کے فقدان اور بنیادی ضرورت کی اشیا کے حوالے سے مسلسل تحفظات کا اظہار کیا جاچکا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 126 روز سے جاری بدترین لاک ڈاؤن کے خلاف بین الاقوامی برادی کی جانب سے مذمت کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر انسانی اور یکطرفہ اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت فوری طور پر مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بحال کرے اور تمام قیدیوں کو رہا کرے بالخصوص سول سوسائٹی کے اراکین اور نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں :نہتے کشمیریوں کو بھارتی رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا،علامہ راجہ ناصرعباس

ڈاکٹر محمد فیصل نے مطالبہ کیا کہ بھارت پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر غاصبانہ قوانین کا خاتمہ کرے اور آزاد میڈیا اداروں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطے کا دورہ کرنے کی اجازت دے تاکہ وہ خود کشمیری عوام کی صورتحال جان سکیں۔انہوں نے اقوامِ متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ عالمی قوانین اور قراردادوں کے برخلاف کشمیری عوام کے مذہبی حقوق کی پامالی کی مذمت کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button