پاکستان

سانحہ داتا دربار میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کے سہولت کار کو 22 بار سزائےموت کا حکم

سانحہ داتا دربار میں ایلیٹ فورس کے جوانوں سمیت گیارہ افراد شھید اور متعدد زخمی ہوئے تھے

شیعت نیوز :سانحہ داتا دربار میں ملوث تکفیری سہولت کار پر جرم ثابت ہونے کے نتیجے میں 22 بار سزائے موت، چار لاکھ روپے جرمانہ، ایک بار عمر قید اور چوبیس زخمیوں کو چالیس لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ۔سانحہ داتا دربار میں ایلیٹ فورس کے جوانوں سمیت گیارہ افراد شھید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق لاہور میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ داتا دربار میں ملوث تکفیری دہشتگردوں کے سہولت کار کو جرم ثابت ہونے پر 22 بار سزائے موت دیئے جانے کا فیصلہ سنا دیا۔زرائع کے مطابق تکفیری سہولت کار محسن خان داتا دربار پر حملہ کرنے والے کالعدم سپاہ صحابہ کے خودکش حملہ آور کو داتا دربار چھوڑنے کیلئے آیا تھا، اس کی گرفتاری پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے عمل میں لائی گئی تھی۔داتا دربار پولیس نے محسن خان کے خلاف مئی 2019 میں مقدمہ درج کیا تھا، جبکہ پولیس کی جانب سے باقاعدہ چالان پیش کئے جانے پر مقدمے کی باقاعدہ سماعت کا آغاز کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں :سانحہ مسجد کربلائے معلیٰ شکارپور ، انسداددہشت گردی عدالت کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے داتا دربار کے باہر خودکش حملہ کرنے والے کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگرد کے سہولت کار محسن خان کو 22 بار سزائے موت، ایک بار عمر قید اور24 زخمیوں کو چالیس ہزار روپے زخمیوں کو فی کیس ادا کرنے اور جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا ہے۔داتا دربار خودکش حملے میں اس وقت سیکیورٹی ڈیوٹی پر موجود ایلیٹ فورس کے جوانوں سمیت 11 افراد شہید ، جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button