اہم ترین خبریںدنیا

ناروے، قرآن کریم کی توہین کی کوشش، روکنے والا مسلم نوجوان ہیرو قرار

واضح رہے کہ یورپ میں اسلاموفوبیا عروج پر ہے وزیراعظم عمران خان نے بھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران اسلاموفوبیا کے حوالے سے حقائق بیان کیے تھے۔

شیعت نیوز: ناروے کے دارالحکومت اوسلومیں ایک مرتبہ پھر کڑوڑوں مسلمانان عالم کی دل آزاری اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا دردناک واقعہ رونما ہواہے۔صیہونی انتہاپسند تنظیم سیان کے رکن لارس تھورسن کی جانب سے سرعام پولیس کی نگرانی میں قرآن کریم کو جلانے کی کوشش ۔

موقع پر موجود ایک اسلام پسند ، غیرت مند جوان الیاس کی جانب سے فوری طور پر دہشت گردپر حملہ ، قرآن کریم کے نسخے کو جلنے سے بچا لیا۔ الیاس کی جانب سے لارس تھورسن پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش۔

متعصب پولیس اہلکاروں نے مجاہد اسلام الیاس پر دھاوابول دیا۔سوشل میڈیا پر واقعہ کی ویڈیو نے ہلچل مچادی ہے۔ اسلام مخالف ریلی میں ایک ملعون کو قرآن کریم کی توہین سے روکنے والا مسلم نوجوان کو ہیرو قرار دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ناروے میں قران پاک کی توہین نے پوری امت مسلمہ کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

تفصیلات کے مطابق ناروے میں اسلام مخالف ریلی میں ایک ملعون کی جانب سے قرآن کریم کی بیحرمتی سے روکنے والے مسلم نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا، سوشل میڈیا پر الیاس کی رہائی کے لیے مہم زور پکڑ گئی۔

الیاس نے مجمع میں جب ریلی کے مظاہرین کو للکارا تو پوری دنیا سے پذیرائی ملی، سوشل میڈیا پر نوجوان ڈیفنڈر آف اسلام کے نام سے ٹرینڈ بن گیا اور صارفین کی جانب سے نوجوان کے اقدام کو خوب سراہا جارہا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسلام مخالف ریلی کے دوران ایک شخص قرآن پاک کی بیحرمتی کررہا ہے جبکہ مسلم نوجوان اسے روکنے کی کوشش کرتا ہے تو پولیس کی جانب سے اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

ترکی نے بھی ملعون لارس تھورسن کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپ میں اسلاموفوبیا عروج پر ہے وزیراعظم عمران خان نے بھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران اسلاموفوبیا کے حوالے سے حقائق بیان کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button