مقبوضہ فلسطین

بیت لحم میں صیہونی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ، فلسطینیوں کے 140 گھر مسمار

شیعت نیوز : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں فلسطینیوں کی ایک احتجاجی ریلی پرآنسوگیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 30 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق ہلال احمرفلسطین کے مطابق بیت لحم کے شمالی داخلی راستے ہونے والے مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی طرف سے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتیجےمیں 30 مظاہرین زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینی مزاحمتی گروہوں کے تل ابیب اور حیفا پر میزائل حملے

ہلال احمر کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہونے والوں کو موقع پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

دوسری جانب فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں سال قابض صیہونی ریاست کے ہاتھوں بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

انسانی حقوق مرکز برائے انسانی حقوق کی رپورٹ میں بتایا کہ صیہونی حکام کی طرف سے رواں سال اب فلسطینیوں کے 140 گھر غیرقانونی قرار دے کر مسمار کیے گئے۔

اسرائیل میں انسانی حقوق کی تنظیم ’’بتسلیم‘‘ کے مطابق رواں سال کے دوران 140 مکانات مسمار کیے گئے۔ ان مکانات کی مسماری کی بنیادی وجہ فلسطینیوں کے گھروں کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دینا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ 15 برسوں کے دوران اتنے عرصے میں اتنے زیادہ مکانات مسمار نہیں کیے گئے جتنے رواں سال مسمار کیے گئے ہیں۔ سنہ 2004ء سے 2018ء تک القدس میں اوسطا 54 فلسطینیوں کو مسمار کیا گیا۔

خیال رہےکہ مقبوضہ بیت المقدس میں 1967ء کے بعد سے جہاں ایک طرف فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کےواقعات میں اضافہ ہوا وہیں القدس میں غیرقانونی طورپر دو لاکھ صیہونی آباد کاروں کو القدس میں آباد کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button