اہم ترین خبریںعراق

حرم امام حسین ؑمیں رش اور بھگدڑ کے باعث 40 مومنین شہید 120 زخمی

شیعت نیوز : عراق میں روز عاشور حرم امام حسین ؑ میں رش اور بھگدڑ کے باعث 40 مومنین شہید اور 120 زخمی ہوگئے ہیں۔

حرم امام حسین ؑ کی میڈیا ٹیم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ حرم امام حسین ؑ کے دروازے ’’باب الرجاء‘‘ پر رش کے باعث کچھ افراد گرے جن کو بچانے کے لئے مزید لوگ رکے اور شدید رش کی وجہ سے بھگدڑ مچی جس کے سبب یہ سانحہ پیش آیا جس میں اب تک 40 مومنین شہید جبکہ 120 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں بھی عالمی یوم علی اصغر منایا گیا۔

واضح رہے کہ اس سانحے کے فوری بعد حرم امام حسین ؑ کے بارے میں پراپیگنڈہ شروع کردیا گیا کہ حرم کا پل گرگیا ہے یا کسی تعمیراتی کام کے گرنے کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ مومنین ایسی کسی افواہ پر کان نہ دھریں اور اسے آگے پھیلانے سے روکیں۔

شیعت نیوز کے نمائندے نے کربلا ٹی وی کے مولانا ظہیر الحسن نقوی سے (جو اس واقعہ کے وقت حرم مطہر سید الشہداء میں موجود تھے ) سے رابطہ کیا ، علامہ ظہیر الحسن نقوی کے مطابق یہ واقعہ باب الرجاء میں بھگدڑ مچنے اور گرمی کے باعث پیش آیا۔ ان کے کہنا تھا کہ ایام محرم میں کوئی بھی عارضی گذرگاہ نہیں بنائی جاتی، ایسا صرف اربعین کے ایام میں کیا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مومنین پروپیگنڈہ کی شکار خبر کو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے گریز کریں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق شہید ہونے والے سب زائرین عراقی تھے۔

یاد رہے کہ یہ وہی باب الرجاء ہے جہاں سے عراقی بنی طوارج ’’ابد واللہ یا زھرا ما ننسا حسیناہ‘‘ کی صدا ؤں کے ساتھ دوڑتے ہوئے حرم امام حسین ؑ میں داخل ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button