اہم ترین خبریںپاکستان

امریکی پابندیاں جوتے کی نوک پر،ایران اور پاکستان کا بڑا اعلان

ایران پاکستان گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت یکم جنوری 2015 سے گیس کا پہلا بہاؤ شروع کیا جانا تھا لیکن ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث پروجیکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکا۔

شیعت نیوز: امریکی پابندیوں کے باوجودایران اور پاکستان کا بڑا اعلان ۔ پاکستان اور ایران نے ایک بار پھر اربوں ڈالر مالیت کے آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے کو 2024ء تک مکمل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

آئندہ ہفتے ترکی میں نیشنل ایرانیئن آئل کمپنی اور پاکستانی کمپنی انٹرسٹیٹ گیس سسٹم کے مابین توسیعی معاہدے پر دستخط ہونگے۔ وزیراعظم عمران خان کے 21 اپریل کو دورہ ایران کے دوران متعلقہ حکام کے مابین ایران پاکستان معاہدے میں توسیع اور ایران کی جانب سے جاری لیگل نوٹس واپس لینے کا اصولی فیصلہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈےمیں پاک ایران میری ٹائم معاہدہ بھی شامل

نئے معاہدے کے تحت پاکستان اگست 2024 ءتک اپنے علاقے میں پائپ لائن تعمیر کر کے 750 ملین کیوبک فٹ گیس یومیہ خریدنے کا پابند ہوگا، بصورت دیگر ایران فرانس میں پاکستان کے خلاف کیس دائر کرکے بھاری جرمانہ عائد کرنے کا کیس دائر کریگا۔

پاکستان ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے سستی ترین گیس درآمد کرسکتا ہے۔ ایرانی فرانسیسی قانونی ماہرین کی مشاورت سے وزارت قانون نے گیس سیل پرچیز ایگریمنٹ میں ترمیم کے ذریعے 5 سال کی توسیع کے قانونی پہلوؤں کی منظوری دی۔

یہ بھی لازمی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے اہم انکشاف

ایران پاکستان گیس پائپ لائن معاہدے کے تحت یکم جنوری 2015 سے گیس کا پہلا بہاؤ شروع کیا جانا تھا لیکن ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث پروجیکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا جا سکا۔

ایران کی جنوبی گیس فیلڈ سے گوادر کے قریب پاک ایران بارڈر پر سپلائی کی جانی تھی۔ پاک ایران بارڈر کا فاصلہ 1150 کلومیٹر ہے جبکہ پاکستان کی طرف فاصلہ 781 کلومیٹر بنتا ہے۔ ایران نے اپنی طرف 900 کلو میٹر کی پائپ لائن کی تعمیر مکمل کرلی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button