اہم ترین خبریںپاکستان

بحرین میں کرائے کے قاتل بھیجنے والوں کی مثال مودی جیسی ہے۔ ساجد علی نقوی

شیعت نیوز : امام بارگاہ بوستان زہرا (ع) فیصل آباد میں تحفظ و فروغ عزاداری کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ میں یہاں یہ بات کرنے پر مجبور ہوں کہ تم کہتے ہو کہ مودی نے کشمیر میں آبادی کا تناسب خراب کرنے کیلئے کرفیو لگا دیا ہے، تو پھر ہوشیار رہو اور ایسے کام پاکستان میں تم بھی نہ کیا کرو۔

میں نے تمہیں متوجہ کیا تھا کہ بحرین کی شیعہ آبادی کا تناسب بدلنے کیلئے تم نے پاکستان سے لوگ بھیجے تھے، جن کو میں جانتا ہوں، تم بھی ایسے کاموں سے باز آ جاؤ، ہم لعنت بھیجتے ہیں مودی پر، ہم ہر لمحہ کشمیریوں کیساتھ ہیں، تم نے جو بحرین میں کیا وہ وہاں کیسے درست تھا تمہارے نزدیک، میں نے حکمرانوں کو کہا تھا، ان کے سامنے کہا تھا، یہاں سے قاتل بھرتی کر کے بحرین بھیجے گئے، میں نے روکا تھا کہ ایسے کام مت کرو، یہ ملک کی سلامتی کے خلاف ہے، ایسی عادت مت ڈالو لوگوں کو، ہم نے ایسا کام کبھی نہیں کیا جو ملک کی سلامتی کے خلاف ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بحرین کے مظلوم شہریوں کو حق بات کی خاطر جیل میں پابند سلاسل کیا گیا

انہوں نے کہا کہ عزاداری میں بھی کبھی کوئی خلافِ قانون کام نہیں کیا، اسی طرح عزاداری کے خلاف کوئی خلاف قانون پابندی بھی برداشت کرنیکے لیے تیار نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پچھلی حکومت کو بھی کہا تھا کہ ہمارے خلاف غیر قانونی اقدامات مت کرنا، ورنہ دھرنے اور ریلیاں جو پچھلی حکومت کیخلاف ہوئے، انہیں تم بھول جاؤ گے، اور موجودہ حکومت نے بھی وہی اقدامات کیے تو ہمارا احتجاج اسوقت تک ختم نہیں ہوگا، جب تک مقصد حاصل نہیں ہوگا، ہم پر امن ہیں، لیکن محرم میں ایسی کوئی پابندی جو آئین اور قانون کے خلاف ہے اسے قبول نہیں کرینگے، اس کے لیے ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور اس قربانی کا تعین ہم نے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی امت مسلمہ کیلئے مشکل وقت آئیگا اسوقت ہمارا رول دنیا کے سامنے آئیگا، دنیا بھر میں چلنے والی آزادی کی تحریکوں بشمول تحریک آزادی کشمیر کیلئے ہم نے جو کچھ کیا وہ تاریخ کا حصہ ہے، آج بھی فلسطین کیلئے کوئی پر خلوص اور طاقتور آواز بلند ہوتی ہے تو وہ ہماری صفوں سے ہی ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ جن کرایے کے لوگوں کو گلی کوچوں سے اُٹھا کر ہمارے خلاف مامور کیا گیا، ایسی نسل کے خلاف ہم نے کوئی اجتماع نہیں کیا، نہ ہی یہ اجتماع کسی کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری کے دو پہلو ہیں، عزاداری کا ایک پہلو اس کے اہداف و مقاصد ہیں، وہ وہی ہیں جن ہستیوں کی ہم عزاداری منا رہے ہیں جو ان کے مقاصد تھے، اس پیغام کو اور زیادہ وسیع تر انداز میں پھیلانے کی ضرورت ہے، عام آدمی جس تک کسی سچ بولنے اور علم سے روشناس کروانے والے کی رسائی نہیں ہے، انتظام کیجیے کہ یہ پیغام اس بے چارے آدمی تک پہنچے، اس عام آدمی سے گلہ نہ کیجیے، اگر اس کو گمراہ کیا جا رہا ہے تو اسے گمراہی سے بچانے کیلئے بندوبست کیجیے، ہمیں اپنا دائرہ وسیع کر کے ان کمزور اور بے وسیلہ لوگوں تک پہنچنا چاہیے، جو علماء تک پہنچ کر معلومات حاصل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہ ہی اس میں کوئی صداقت ہے کہ شیعوں میں گروہ بندی اور فرقہ سازی ہو رہی ہے، یہ جھوٹ پر مبنی رپورٹیں ہیں، تشیع اب ایک مقام پر پہنچ چکا ہے، دنیا کے اندر تشیع ایک وحدت ہے، پاکستان کے اندر تشیع ایک وحدت ہے، جاہل اور نادان لوگ اگر کوئی راستہ اختیار کرتے ہیں تو اس سے ذرہ بھر فرق نہیں پڑتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button