اہم ترین خبریںپاکستان

گلگت سے لاپتہ افراد کے بارے میں حقائق سامنے نہ لائے گئے تو لانگ مارچ ہوگا اور شاہراہ قراقرم بلاک ہوگی، کیپٹن (ر) محمد شفیع

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈی آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری اور ریاستی اداروں کے ذمہ داروں سے رابطے کر چکا ہوں مگر کہیں سے کوئی مثبت جواب نہیں مل رہا

شیعت نیوز: قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی اور اسلامی تحریک پاکستان کے رہنما کیپٹن (ر) محمد شفیع نے کہا ہے کہ اگر پولیس، ایڈمنسٹریشن یا ریاستی اداروں نے 24 گهنٹے کے اندر بگروٹ روڈ سے غائب 3 لڑکوں کے بارے میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا تو بگروٹ سے لانگ مارچ کا آغاز ہوگا اور شاہراہ قراقرم کو بند کر دینگے۔

اپنے ایک بیان میں محمد شفیع کا کہنا تھا کہ لڑکوں کو غائب ہوئے ایک ہفتہ ہو گیا لیکن کوئی ذمہ داری لینے کے لئے تیار نہیں۔ لڑکوں کو زمین کھا گئی یا آسمان؟ ایسا کبھی بلوچستان میں ہوا کرتا تھا اور آج گلگت بلتستان کے لوگوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے، اگر ان کا کوئی جرم ہے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے مگر اس طرح لاپتہ کرنا اور کسی بھی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے ان کو لاپتہ کرنے کی ذمہ داری قبول نہ کرنا ناقابل برداشت ہے۔

یہ خبر بھی لازمی پڑھیں: جی بی کی ن لیگی حکومت تنقید کرنے والے جوانوں کو دھمکانابند کرے، کیپٹن(ر)شفیع

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈی آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری اور ریاستی اداروں کے ذمہ داروں سے رابطے کر چکا ہوں مگر کہیں سے کوئی مثبت جواب نہیں مل رہا۔ لڑکوں کے والدین کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف درخواست بھی دی جا چکی ہے اور ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، اب احتجاج ہی آخری حل رہ گیا ہے جو ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button